in

بیٹے کا نکاح سادگی سے مسجد میں کیا، 25 لاکھ روپے غریبوں کے کھانے پر خرچ کیے ۔۔ والد سب کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟

بیٹے کا نکاح سادگی سے مسجد میں کیا، 25 لاکھ روپے غریبوں کے کھانے پر خرچ کیے ۔۔ والد سب کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟

آج کل ایک شادی پر کم از کم 8 سے 10 لاکھ روہے کا خرچہ ہو جاتا ہے، کوئی مہنگا شادی ہال بُک کروا رہا ہے تو کوئی لاکھوں روپے کے کھانے

اور کپڑے زیورات پہن رہا ہے۔ اس دور میں جہاں ہمیں ایک دوسرے کی مدد کرنے اور ناداروں کی مفلسی میں ان کا ساتھ دینا چاہیے وہیں اعلیٰ سے اعلیٰ خرچے اور مہنگی شادیاں بے حسی کا ثبوت دیتی ہیں۔

2021 میں ریحان اللہ والا نے اپنے فیس بُک اکاؤنٹ پر اپنے بیٹے کی شادی کا احوال تحریر کیا جو بہت دل چھو لینے والا تھا۔ انہوں نے اپنے فیس بُک پوسٹ میں بتایا کہ: ” پچھلے 15 سالوں سے جب لوگ مجھے ان باکس میں شادی کا مطالبہ کرتے ہیں

تو میں نے ان سے کہا کہ ایک سادہ سی شادی کرو اور اپنے گھر میں صرف اپنے قریبی لوگوں کو مدعو کرو جیسا کہ آپ عید پر کرتے ہیں، لیکن جلد از جلد شادی کر لیں اور اس میں تاخیر نہ کریں۔ مہنگی شادیوں، جہیز، اچھی نوکری، مکان یا مالیات نہ ہونے کی وجہ سے شادیاں نہ کرنا مذپبی اعتبار سے قابلِ قبول نہیں ہے۔

میں نے اپنے بچوں سے کہا کہ آپ کی شادی صرف سادگی سے ہوگی اور آپ کی شادی مساجد میں ہو گی، اور میں اپنے بچوں، بیوی اور والدین کا بہت شکر گزار ہوں کہ وہ اس فیصلے پر راضی ہو گئے

اور آخر کار ہم نے سب سے سادگی سے اپنے بیٹے عبداللہ اللہ والا کی نیہا شعیب کے ساتھ شادی کی جو ہم کر سکتے تھے۔ میرے والد کے 15 بھائی اور بہنیں ہیں اور میرے 500 سے زیادہ کزن، ان کی شریک حیات، ان کے بچے اور ان کے بچوں کے بچے ہیں!

میرے فون میں 25000 نمبر ہیں، میرے فیس بک پر 10 لاکھ لوگ، چند سو اسٹاف ممبرز، معمول کی شادی کسی بہت بڑے کلب یا گراؤنڈ میں ہوئی ہوگی جس میں کم از کم 1000 مہمان ہوں گے! ہمارے قبیلے میں خاندان کے افراد اور سماجی حلقوں کی بڑی تعداد کی وجہ سے عموماً شادیاں بڑی جگہوں پر ہوتی ہیں۔

میں اس شادی میں اپنے بہت ہی قریبی اسکول، کام اور سماجی دوستوں کو مدعو کرنے کے قابل نہیں تھا، کیونکہ میں یہ یقینی بنانا چاہتا تھا کہ میں کوئی منافق نہیں ہوں جو سادہ کام کرنے اور پھر بھی اپنے خاندان کے لیے بڑا اجتماع کرنے کو کہتا ہوں۔ جیسا کہ اسلامی قانون میں منافق سب سے بدتر ہیں۔

اس شادی کی تقریب میں استعمال نہ ہونے والی 30 لاکھ کی تھوڑی سی رقم بزرگوں کے گھروں، یتیم خانوں کو کھانا پہنچانے اور دوسروں کے لیے اچھے معیار کا سستا شادی کا کھانا پیش کرنے کے لیے استعمال کی گئی۔ اللہ اس عمل کو قبول فرمائے، آمین دلہا اور دلہن کے لیے دعا کریں کہ وہ ہمیشہ مسکراتے چہروں اور دلوں کے ساتھ خوش رہیں! ”

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

سوچتا تھا دوسری شادی کرلوں۔۔ شاہد آفریدی نے پہلی بار اپنی شادی شدہ زندگی سے متعلق کیا انکشافات کردیے؟

اسلام آباد پولیس کا شیخ رشیدکےگھر پر ریڈ