عمران خان کو بھگانے کی خوشی میں دعوت کس نے دی؟
عمران خان کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے اپوزیشن نے ایڑی چوٹی کا زور لگایا اور اب بھی وہ ایسی ہی کوششیں کر رہی ہے کہ بس عمران خان چلے جائیں اور ایک مرتبہ پھر وہی تمام سیاسی جماعتیں حکومت کا حصہ بن جائیں جو کئی دہائیوں سے ملک پر حکمرانی کر رہی ہیں۔ اسی
عمران خان کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے اپوزیشن نے ایڑی چوٹی کا زور لگایا اور اب بھی وہ ایسی ہی کوششیں کر رہی ہے کہ بس عمران خان چلے جائیں اور ایک مرتبہ پھر وہی تمام سیاسی
جماعتیں حکومت کا حصہ بن جائیں جو کئی دہائیوں سے ملک پر حکمرانی کر رہی ہیں۔ اسی سلسلے میں اپوزیشن دعوتیں بھی کر رہی ہیں۔ مسلم لیگ ن کی رہنما حنا پرویز بٹ نے اپنے ٹوئٹر
اکاؤنٹ پر سیاسی خواتین رہنماؤں کے ساتھ ایک تصویر شیئر کی جس کے کیپشن میں انہوں لکھا: ” عمران خان کو بھگانے کی خوشی میں دعوت۔۔۔ ”
ذرائع کے مطابق یہ دعوت مسلم لیگ ن کی رہنما حنا پرویز کی جانب سے کی گئی ہے۔ تصویر میں موجود خواتین کی خوشی ان کے چہروں سے جھلک رہی ہے۔ لیکن کیا یہ لوگ واقعی اپنے مقاصد میں کامیاب ہوگئے ہیں؟ یا ابھی کچھ آپشنز باقی ہیں۔ اسی سلسلے میں آج عمران خان نے اپنے قانونی مشیروں کو بھی طلب کیا تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ اب ان کے پاس کیا آپشنز باقی ہیں یا پھر انہیں حکومت کو خُدا حافظ کہنا ہوگا۔
دوسری جانب وزیرِاعظم عمران خان کے خلاف قاتلانہ حملوں کی سازش کی خبریں سامنے آرہی ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اپنے ٹوئیٹر اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ: ” سیکیورٹی ایجنسیوں نے رپورٹ کیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان پر قاتلانہ حملےکا منصوبہ سامنے آیا ہے، ان رپورٹس کے بعد حکومتی فیصلے کے مطابق وزیر اعظم کی سیکیورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ ” اکثر اوقات ملکی وزراء یا اہم شخصیات پر اس طرح کے حملوں کا منصوبہ بنایا جاتا ہے لیکن ہمارے سیکیورٹی ادارے ان ناپاک منصوبوں کو کامیاب نہیں ہونے دیتے ہیں۔ اس مرتبہ بھی جبکہ ملکی سیاست میں افترا تفری کا عالم ہے، ہر شخص یہ سوچ رہا ہے کہ ملک کا مستقبل کیا بنے گا، ایسے حالات میں حملوں کی سازشیں کرنا ملک کی بقاء اور سلامتی کے لیے ایک سوالیہ نشان ہے۔