رضوان کو اوپر لانے کیلئے فخر زمان کو قربان کیا گیا
قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر محمد عامر نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم اور وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
آسٹریلیا میں جاری ٹ ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پاکستانی ٹیم کی اب تک کی پرفامنس انتہائی مایوس کن رہی ہے اور قومی ٹیم اپنے ابتدائی دونوں میچز ہارنے کے بعد سیمی فائنل تک پہنچنے کے لیے انتہائی مشکل صورت حال میں چلی گئی ہے۔
پہلے بھارت اور پھر زمبابوے کے خلاف شکست کے بعد پاکستانی فین اور سابق کرکٹرز قومی ٹیم کے کھلاڑیوں پر شدید تنقید کر رہے ہیں اور قومی ٹیم کے اوپننگ پیئر، بابر اور رضوان‘ کو ان کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے زیادہ تنقد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ایشیا کپ اور پھر نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں بھی سابق ملکی و غیر ملکی کرکٹرز کی بڑی تعداد نے مشورہ دیا تھا کہ بابر اور رضوان کی جوڑی کو توڑ دینا چاہیے اور رضوان کے ساتھ کسی اور کھلاڑی کو اوپن کرنا چاہیے جبکہ بابر اعظم کو نچلے نمبر پر بیٹنگ کے لیے آنا چاہیے لیکن قومی ٹیم کی مینجمنٹ اور کپتان نے کسی کی بات نہ سنتے ہوئے خود رضوان کے ساتھ اوپن آنے کی رِیت کو برقرار رکھا۔
قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر محمد عامر نے بھی نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپننگ پیئر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ بابر اور رضوان اپنے کمفرٹ زون سے نکلنے کے لیے تیار ہی نہیں ہیں۔
محمد عامر کا مزید کہنا تھا ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی طرف سے فخر زمان اوپن کرتا تھا لیکن جب مصباح الحق نے کوچنگ کی ذمہ داریاں سنبھالیں تو انہوں نے رضوان سے اوپن کرایا اور اس وقت سے یہ سلسلہ چل رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اچھا کھلاڑی کسی بھی نمبر پر بیٹنگ کر سکتا ہے لیکن آپ ٹیم میں اپنی پوزیشن بچانے کے لیے کہتے ہیں کہ میں نمبر 5 پر بیٹنگ نہیں کر سکتا اور اس مقصد کے لیے فخر زمان کی قربانی دی گئی، ہمارے دونوں اوپنرز محدود ہیں اور وہ اپنے کمفرٹ زون سے نکلنا ہی نہیں چاہتے۔
ان کا کہنا تھا کہ اچھا کھلاڑی کسی بھی نمبر پر بیٹنگ کر سکتا ہے لیکن آپ ٹیم میں اپنی پوزیشن بچانے کے لیے کہتے ہیں کہ میں نمبر 5 پر بیٹنگ نہیں کر سکتا اور اس مقصد کے لیے فخر زمان کی قربانی دی گئی، ہمارے دونوں اوپنرز محدود ہیں اور وہ اپنے کمفرٹ زون سے نکلنا ہی نہیں چاہتے۔
یاد رہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے پہلے میچ میں بھارت کے خلاف بابر اعظم گولڈن ڈک پر آؤٹ ہوئےتھے جبکہ رضوان نے 12 گیندوں پر صرف 4 رنز اسکور کیے تھے۔ اسی طرح زمبابوے کے خلاف بابر اعظم نے 9 گیندوں پر 4 رنز اسکور کیے تھے جبکہ رضوان نے 16 گیندوں پر 14 رنز اسکور کیے۔