in

ایک بہت ہی خوبصورت لڑکی بس میں اکیلی سفر کررہی تھی بے حیا مرد مجھے مسلسل گھورے جارہاہے

ایک بہت ہی خوبصورت لڑکی بس میں اکیلی سفر کررہی تھی بے حیا مرد مجھے مسلسل گھورے جارہاہے

ایک لڑکی بس میں سفر کررہی تھی تو تھوڑے فاصلے پر بیٹھا ایک نوجوان اسے مسلسل گھورے جارہا تھا ۔ وہ لڑکی ساتھ والی سیٹ پر بیٹھی ہوئی ایک بزرگ عورت سے مخاطب ہوکر بولی ۔ یہ بے حیاء مرد مجھے پچھلے آدھے گھنٹے سے آنکھیں پھاڑ پھاڑ کرمسلسل گھورے جارہا ہے ۔بوڑھی اماں نے ایک لمبی سانس لی اور بڑے اطمینان سے بولی بیٹی یہ وہی کچھ دیکھ رہا ہے جو دیکھانے کیلئے تم نے اتنا چست لباس پہنا ہوا ہے ۔

اسلام میں اگر مرد کی نظریں جھکا کر چلنے کا حک ہے تو عورت کو بھی اسلام کے مطابق ہی لباس پہننا چاہیےجیسا کہ اسلام میں عورت کے لباس کے بارے میں حکم ہے کہ عورت ایسا لباس پہنے جو اتنا چھوٹا باریک یا چست نہ ہو کہ جسم کے جن اعضاء کو چھپانا واجب ہے وہ یا ان کی ساخت ظاہر ہورہی ہو۔ جو عورتیں پردہ کرتی ہیں انہیں تو اپنے آپ پر فخر ہونا چاہیے

۔کیونکہ دنیا میں کتابیں تو بہت ہیں مگر غلاف صرف قرآن پاک کو ہی چڑھایا جاتا ہ ے ۔ دنیامیں عمارتیں بھی بہت ساری ہیں لیکن صرف خانہ کعبہ کو ہی ڈھانپا جاتا ہے ۔ اسی طرح دنیا میں بے شمار خواتین موجود ہیں۔ لیکن پردہ صرف مسلمان خواتین ہی کرتی ہیں۔ اسلام ہی وہ واحد دین ہے جو خواتین کو پردے میں رکھنے کا حکم دیتا ہے کیونکہ قیمتی چیزہمیشہ چھپا کر ہی رکھی جاتی ہے ۔ اسلام نے خواتین کو عزت وحرمت کا جو مقام بخشاہے ، اور اس کے تقدس کی حفاظت کے لئے جو تعلیمات دی ہیں ، وہ دنیا بھر کے مذاہب اور اقوام میں ایک منفرد حیثیت کی حامل ہیں ۔

اسلام نے ایک طرف عورت کی حرمت اور دوسری طرف اس کے جائز تمدنی اور معاشرتی حقوق کا تحفظ کرنے کے لئے جو احکام عطافرمائے ہیں ان کی حکمتوں کا احاطہ انسانی عقل کے ادراک سے بالاتر ہے ۔ مسلمان عورت اسی عزت کے تحفظ کے ساتھ تمام ضروری تمدنی حقوق رکھنے کے باوجود تلاشِ معاش میں ماری ماری پھرنے کے لئے نہیں ، بلکہ گھر کی ملکہ بننے کے لئے پیدا ہوئی ہے ، اسی لئے شریعت نے اس کی عمر کے کسی مرحلے میں فکر معاش کابوجھ اس کی گردن پر نہیں ڈالا ۔

خال خال صورتیں تو مستثنیٰ ہیں ، لیکن عام حالات میں شادی سے پہلے اس کے معاش کی ذمہ داری باپ پر اور شادی کے بعد شوہر یا اولاد پر ڈالی گئی ہے ، لہذا ناگزیر ضرورتوں کو چھوڑکر ، عام طورپر اسے معاش کے لئے سڑکیں چھاننے کی ضرورت نہیں ۔ چنانچہ اس کی عزت وآبرو اور اس کی حرمت وتقدس کو سلامت رکھنے کے لئے حکم یہ دیا گیا ہے کہ ترجمہ: اور تم اپنے گھروں میں قرار سے رہو ، اور پچھلی جاہلیت کی طرح بناؤ سنگھار کرکے باہر نہ پھراکرو۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

ایک حکیم نے ایک مرد سے کہا : عورت صرف تین چیزوں کی طلبگار ہوتی ہے ۔

رضوان کو اوپر لانے کیلئے فخر زمان کو قربان کیا گیا