in

میں نابینا ہوں دیکھ نہیں سکتا ۔۔ طارق عزیز کی پہچان بننے والا جملہ دیکھتی آنکھوں سنتے کانوں کی کہانی کیا تھی

میں نابینا ہوں دیکھ نہیں سکتا ۔۔ طارق عزیز کی پہچان بننے والا جملہ دیکھتی آنکھوں سنتے کانوں کی کہانی کیا تھی

طارق عزیز کہتے تھے کہ ایک دفعہ مجھے ایک خط ملا جو کسی نوجوان کی طرف سے تھا۔ اس نے لکھا “میں آپ کا فین ہوں لیکن آپ پروگرام کے شروع میں دیکھنے والوں کو سلام پیش کرتے ہیں

لیکن میں آنکھوں سے نابینا ہوں میں تو صرف سن سکتا ہوں مجھے سلام کیوں نہیں! جس کے بعد میں نے اپنے پروگرام کی ابتداء میں یہ کہنا شروع کیا۔ “دیکھتی آنکھوں سنتے کانوں کو طارق عزیز کا سلام پہنچے”

دیکھتی آنکھوں سنتے کانوں کو طارق عزیز کا سلام پہنچے۔۔ یہی الفاظ اور یہ جملہ سنتے سنتے ایک نسل جوان ہو گئی۔ اورجوان بوڑھے ہوگئے۔ طارق عزیز کا نام کسی بھی تعارف کا محتاج نہیں۔

ان کی ہمہ جہت شخصیت لوگوں پر ایسا گہرا تاثر چھوڑتی تھی جو مٹائے نہیں مٹتا تھا۔ پڑھی لکھی قابل شخصیت۔۔ ان کو ہم سے بچھڑے دو سال ہوچکے ہیں۔ یہاں ہم ان کے ایک انٹرویو سے کچھ باتیں شئیر کررہے ہیں امید ہے قارئین کو پسند آئیں گی۔

نومبر 1964 لاہورٹیلی ویژن سےاپنی فنی زندگی کا آغاز کرنے والے طارق عزیز نے 25 سے زائد فلموں میں کام کیا، سیاست بھی کی،پاکستان ٹیلی ویژن پر نیلام گھر اور بزمِ طارق عزیزکے

نام سے 30 سال سے زیادہ عرصہ میزبانی کی جو کہ ایک ریکارڈ بھی ہے، اس سوال کے جواب میں کہ اتنا عرصہ پروگرام چلا کر تھک نہیں گئے، اس کا جواب یہ تھا کہ دیکھنے میں بوڑھا ضرور لگتا ہوں گا لیکن جیسے ہی میرا کیمری آن ہوتا ہے ،

میں اپنے آپ کو ایک دم جوان محسوس کرتا ہوں ایک دم فٹ ۔۔ شاعر بھی تھے، دو کتابیں بھی لکھیں۔ انہوں نے سیاست میں جیل بھی کاٹی۔ ہزاروں اشعار ازبر تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ جس گھر میں کتاب نہ ہو اس میں برکت نہیں ہوتی۔ آرائش اور زیبائشی قمقمے تو عجائب گھروں میں ہوتے ہیں۔

1970 میں پیپلز پارٹی کی طرف سے الیکشن بھی لڑا۔ ذوالفقارعلی بھٹو سے بھی قربت رہی۔ سابق صدر ضیاء الحق سے بھی دوستی رہی۔ جس کے لئے ان کا کہنا تھا کہ خود ضیاء الحق صاحب نے مجھ سے دوستی کا ہاتھ بڑھایا تھا۔ ان کے اس سلسلے میں کئی خطوط میرے پاس رکھے ہوئے ہیں۔ جن کا میں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ اس کے بعد میاں نواز شریف نے

مجھے ٹکٹ دیا اور عمران خان کے مقابلے میں کھڑا کردیا، عمران خان کو 4000 ووٹ ملے اور مجھے 50 ہزار ووٹ ملے۔ پھر پرویز مشرف نے نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹ دیا۔ ان کے پیچھے چوہدریوں نے پارٹی کو سنبھالا۔ بائیں بازوکی سیاست سےآغاز کیا،

پھردائیں بازو کی سیاست میں آگئے۔ پھر سب چھوڑ کر گھر بیٹھ گئے۔ محبت بھی کی اور بھرپور کی۔ اور پھر اپنی محبوبہ کی شادی میں شریک ہوکر اس کے وکیل بھی بنے۔

چونکہ طارق عزیز صاحبِ دیوان شاعر بھی تھے تو اپنا پسندیدہ شعرجو خود ہی لکھا وہ یہ ہے:

ہم وہ سیاہ نصیب ہیں طارق کہ شہر میں
کھولیں دکاں کفن کی تو سب مرنا چھوڑ دیں

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

اللہ تعالیٰ کی شان

یہ سات قسم کے بیچ استعمال کریں آپ کبھی بیمار نہیں ہوں گے۔مزید جانیں