پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی کا عمران خان کا ساتھ چھوڑنے کا فیصلہ
پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی کے ساتھ ساتھ کئی رہنما عمران خان کو چھوڑنے والے ہیں، اس بات کا دعویٰ کے پی کے کے رہنما اختیار ولی نے کیا، انہوں نے اپنے ٹوئٹ
میں کہا کہ صرف ایک رات میں عمران کے کئی قریبی ساتھیوں نے لاتعلقی کا اظہار کر دیا، بڑے بڑے نام سامنے آنے والے ہیں،انہوں نے اپنے ایک اور ٹوئٹ میں
کہا کہ پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی کا عمران نیازی کا ساتھ چھوڑنے کا فیصلہ، قریبی دوستوں سے صلاح مشورہ کر لیا گیا، کسی بھی وقت عمران سے لاتعلقی کا اعلان کر سکتے
ہیں۔ دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری سے متعلق بیان پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔ ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامرفاروق کی سربراہی میں بینچ نے پی ٹی آئی
کی جانب سے شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کے خلاف دائر کی گئی درخواست پر سماعت کے دوران پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا۔عدالت نے کہا کہ توہین عدالت کی کارروائی کا فیصلہ ہائی کورٹ کے تمام ججوں کی مشاورت سے ہوا ہے اور اس سماعت کے لیے لارجر بینچ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے
۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے لارجر بینچ میں جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس بابر ستار شامل ہوں گے۔لارجر بینچ منگل کو عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کرے گا۔اسلام آباد ہائی
کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامرفاروق کی سربراہی میں شہباز گل کا مزید جسمانی ریمانڈ منظور کرنے سے متعلق مجسٹریٹ کے احکامات کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون نے عدلات سے کہا تھا کہ عمران خان نے خاتون مجسٹریٹ پر بات کی ہے۔
ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کی جانب سے عمران خان کے بیان پر نوٹس لینے کی استدعا پر عدالت نے کہا تھا کہ وہ ایک الگ معاملہ اس پر ہم دیکھیں گے کیا کرنا ہے، وہ پورے پاکستان کو پتا ہے اور ہمارے ذہن میں بھی ہے تاہم پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین
ایڈووکیٹ نے کہا تھا کہ عمران خان کے بیان پر دہشت گردی کا مقدمہ درج ہوگیا ہے۔پرویز خٹک اور شاہ محمود کا عمران نیازی کا ساتھ چھوڑنے کا فیصلہ قریبی دوستوں سے صلاح مشورہ کرلیا گیا۔ کسی بھی وقت عمران سے لاتعلقی کا اعلان کر سکتے ہیں