in

سڑک حادثے میں جوان بیٹا انتقال کر گیا تو اس کی ماں غم سے بیمار پڑ گئی ۔۔ اکلوتے بیٹے کے انتقال کے بعد یہ باپ کیا کر رہا ہے جو لوگ اسے اپنا مسیحا ماننے لگے

سڑک حادثے میں جوان بیٹا انتقال کر گیا تو اس کی ماں غم سے بیمار پڑ گئی ۔۔ اکلوتے بیٹے کے انتقال کے بعد یہ باپ کیا کر رہا ہے جو لوگ اسے اپنا مسیحا ماننے لگے

میرا بیٹا اپنے میڈیکل اسٹور سے اسکول کے گارڈز کو مفت دوائیاں دیتا تھا۔ یہ الفاظ ہیں اس باپ کے جس نے اپنا اکلوتا 16 سالہ جوان بیٹا کھویا ہے

لیکن اس کے بعد تو انہوں نے اس کے غم میں لوگوں کی بے انتہا مدد کی اور اپنے علاقے کے ایدھی کہلوائے، آئیے ان کے بارے میں جانتے ہیں۔

ہوا کچھ یوں کہ توصیف نامی شخص کا بیٹا مرزا حمزہ بیگ ایک سڑک حادثے میں اللہ کو پیارا ہوگیا تو جیسے ان کی تو جیسے زندگی ہی ختم ہو گئی ہو لیکن یہ رکے نہیں بلکہ لوگوں کی مدد کرنے لگے۔

یہ ہر ماہ رمضان میں ضرورت مند لوگوں میں 30 لاکھ روپے کا راشن تقسیم کرتے ہیں، جن علاقوں میں لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں وہاں واٹر فلٹریشن پلانٹ لگاتے ہیں اور تو اور اب انہوں نے مفت ایمبولینس سروس بھی شروع کی ہے۔

جس میں یہ لوگوں کو اسپتال پہنچاتے ہیں اور لاوارث میتوں کو تدفین کیلئے قبرستان لاتے ہیں یہی نہیں اللہ کی رضا کیلئے ان کی تدفین بھی خود کرتے ہیں۔اسی طرح ان کے اور بھی بہت سے کارنامے ہیں جنہیں گنوانے بیٹھیں تو شاید وقت کم پڑ جائے۔

جیسے کہ یہ ہر ماں 15 سے 20 لڑکیوں کی شادیاں کرواتے، پورے پاکستان میں ہیلمٹ تقسیم کرتے یہی وجہ ہے کہ کئی حوکمتی اداروں نے بھی ان کی تعریف کی اور انہیں مختلف اسناد بھی دیں۔

مگر توصیف صاحب کہتے ہیں کہ انہیں آج بھی وہ دل بھولتا نہیں جس دن بچہ اس دنیا سے گیا اور بچے کے جانے کے بعد مجھے اپنا گھر بھی بیچنا پڑا کیونکہ اس کی والدہ کہتی تھی

کہ مجھے اس گھر میں ہر جگہ بس وہی نظر آتا ہے۔ تو کیا آپ یہ گھر تب فروخت کریں گے جب میں بھی اس کی یاد میں مر جاؤں گی۔ واضح رہے کہ اس خبر سے متعلقہ معلومات آصف جٹ یوٹیوب چینل سے اخذ کی گئی ہیں۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

بچے اللہ نے واپس لیے، مگر سوشل میڈیا پر لوگ مزاق اڑاتے ۔۔ اکلوتی اولاد کے انتقال پر ان مشہور شخصیات کے تکلیف دہ لمحات

”تین دن سورہ کوثر کا یہ وظیفہ کر لیں ہر مصیبت پریشانی اور مصیبت سے چھٹکارا مل جائے گا“