اس بیماری کا علاج وقت پر نہ ہوتا تو جان جا سکتی تھی۔۔ بھارتی ڈاکٹر نے پاکستانی لڑکی کا مفت علاج کر کے جان بچالی، لڑکی کے ساتھ کیا حادثہ ہوا تھا؟
ڈاکٹر یہ نہیں دیکھتا کہ مریض کونسے مذہب یا کس رنگ و نسل سے تعلق رکھتا ہے، اس کا کام انسانیت کی خدمت اور مریضوں کی جان بچانا ہوتا ہے۔
ایسا ہی کچھ دیکھنے میں آیا ہے، حال ہی میں ایک بھارتی ڈاکٹر کی جانب سے پاکستانی لڑکی کا علاج کیا گیا ہے جو ایک پراسرار بیماری کا شکار ہوگئی تھی۔
پاکستان سے تعلق رکھنے والی افشین گل، جو ایک نایاب موذی مرض کا شکار تھی جس نے اپنی گردن کو 90 ڈگری پر رکھا تھا، اس کو ہندوستان میں ایک ڈاکٹر نے صحیح علاج فراہم کیا
جس کے بعد افشین کی جان بچ گئی۔ پڑوسی ملک کے ڈاکٹر کا نام ماہر ڈاکٹر راجگوپالن کرشنن ہے جنہوں نے گل کا مفت آپریشن کیا۔
بی بی سی اردو کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے صوبہ سندھ سے تعلق رکھنے والی افشین گل سات بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی ہے، 13
سالہ افشین گل دنیا کی ان نایاب ترین بیماریوں میں سے ایک atlantoaxial rotatory dislocation میں مبتلا تھی۔ تاہم انڈیا کے ایک پیچیدہ ہڈیوں کی بیماری کا علاج کرنے والے ڈاکٹر نے گل کی زندگی بدل دی۔
چار ماہ بعد، گل نے اب آزادی حاصل کر ی ہے ، وہ اب آسانی سے چہل قدمی بھی کر سکتی ہیں،سن بول سکتی ہے اور کھا پی بھی سکتی ہے۔
وہ اسکائپ کے ذریعےڈاکٹر راجگوپالن کرشنن کے ساتھ ہفتہ وار چیک اپ کرواتی ہے۔ گزشتہ برس نومبر میں گل اور اس کے بھائی نے دہلی کا دورہ کیا تھا۔
افشین کے بھائی یعقوب قمبر نے کہا اس نے اس کی جان بچائی۔ ہمارے لیے وہ فرشتہ ہے۔