عمرہ کرنے کے لئے اپنا گھر بیچ دیا ۔۔۔ افریقی بوڑھا شخص گھر بیچ کر مکہ پہنچا تو اس کے ساتھ کیا ہوا؟
حج اور عمرہ کی ادائیگی کے لیے مقدس شہر مکہ مکرمہ پہنچنا دنیا بھر کے مسلمانوں کا خواب ہے۔ تاہم،اس مقدس سفر کے لئے یقیناً بہت زیادہ تیاری کی ضرورت ہے۔ صرف مضبوط ارادہ ہی نہیں، اس مقدس سفر کے لئے اورعبادت کے لیے جسمانی ، ذہنی اور خاص کرمالی طور پر بھی بہت تیاری چاہیے۔
اس عبادت کو انجام دینے کے لیے اب مالی طور پر مضبوط ہونا بھی ضروری ہے اسی لئے جو لوگ اس کی استطاعت نہیں رکھتے وہ دل میں خواہش اورارمان رکھنے کے باوجود اس عبادت کو انجام نہیں دے پاتے، اور شاید اسی لئے اللہ نے اس عبادت کے لئے شرط استطاعت کی رکھی ہے
کہ جس کی حیثیت ہو وہ اس عبادت کو سر انجام دے۔ ہم میں سے کتنے ہی لوگ ایسے ہیں جو دل کی اس خواہش کو انجام دینے کے لئے زیور بیچ دیتے ہیں یا ساری زندگی پائی پائی جوڑتے ہیں لیکن پھر بھی اس قابل نہیں ہو پاتے کہ حجازِ مقدس جا سکیں۔
تاہم، مقدس سفر کے لئے گذشتہ دنوں ایک افریقی بوڑھے شخص کی متاثر کن کہانی سامنے آئی جس نے اپنی قربانی اور جدوجہد سے سب کو حیران کردیا اور یہ باور کروایا کہ اگر دل میں لگن ہو تو انسان بڑی سے بڑی قربانی سے دریغ نہیں کرتا۔ معمولی زندگی گزارنے والا بوڑھا شخص بڑی قربانی دینے کے بعد بالآخراس رمضان المبارک میں عمرہ کرنے مکہ مکرمہ جانے میں کامیاب ہو گیا۔
یہ پراثرکہانی سب سے پہلے ایک ویڈیو کے ذریعے شیئر کی گئی جو بعد میں کویتی صحافی نائف الراشدی نے سوشل میڈیا پر وائرل کر دی۔ اس نے جو ویڈیو اپ لوڈ کی ہے، اس میں راشدی ایک بوڑھے آدمی کے ساتھ اس کے پاس بیٹھے بات کرتے ہوئے نظرآ رہے ہیں جب وہ مسجد الحرام کے اندر تھے۔ یہ شخص ایک افریقی بوڑھا شخص ہے جس نے اس سال رمضان المبارک میں عمرہ کے لیے جانے کے لیے اپنا واحد اثاثہ اپنا مکان بیچ دیا تھا۔
اپنی ٹویٹر پوسٹ میں، الراشدی نے عربی کیپشن کے ساتھ ویڈیو مکمل کی جس کا مطلب ہے: “اس نے مکہ مکرمہ میں عمرہ کے لیے اپنا گھر بیچ دیا۔ خدا اسے اس دنیا میں برکت دے اور اس کی جگہ جنت میں گھر عطا فرمائے۔
سوشل میڈیا پر بہت سے لوگوں نے الراشدی کے لکھے کیپشن سے اتفاق کیا۔ لوگ اس نیک عمل سے بہت متاثر ہوئے اور انہوں نے بوڑھے آدمی کو اس کی عظیم قربانی کے لئے دعائیں دیں۔ واقعی اس نے آخرت کے لیے دنیا کو لات مار دینے کی مثال قائم کی ہے۔
وطن واپس آکر شاید اس کے پاس اپنے لیے رہنے کا کوئی ٹھکانہ نہ ہولیکن اپنی اس قربانی سے اس نے یقیناً آخرت میں ضرور گھر بنا لیا ہوگا۔ الراشدی نے لوگوں سے کہا کہ وہ اس شخص کے لیے فراخدلی کا مظاہرہ کریں اور اس کی ہر طرح سے مدد کریں۔
بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ اس مقدس سفر اور عبادت پر جانے کے لئے صرف مالی طور پر مضبوط ہونا ضروری ہے لیکن ایسا نہیں ہے بہت سے لوگ استطاعت ہونے کے باوجود حج یا عمرہ کرنے نہیں جاتے کیونکہ انہیں اللہ تعالٰی توفیق نہیں دیتا۔ اللہ کی طرف سے جب بلاوا آتا ہے تو اللہ اسباب بھی بنا دیتا ہے،عمرہ اور حج دونوں کے لیے پاک سرزمین پر جانا اللہ عزوجل کی طرف سے دعوت ہے۔
اور اس بلاوے کے لئے یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنے آپ کو ہر ممکن حد تک تیار کرنے کی کوشش کریں۔ اس افریقی بوڑھے کی یہ پراثر کہانی، جس نے اللہ تعالیٰ کی خاطر ایک بڑی قربانی دی ہے تو اللہ بھی یقیناً اس کو اجر سے نوازیں گے اور لوگ بھی اس کی اس قربانی کا احترام کرتے ہوئے اس کے لئے کچھ نہ کچھ ضرور کریں گے۔