بیس سال تک صرف شوہر کی آواز سننے کی خواہشمند عورت کا ایسا عمل جس نے تاریخ رقم کر دی
میاں بیوی ایک دوسرے کے جیون ساتھی ہوتے ہیں۔ یہ تعلق ایسا تعلق ہوتا ہے کہ اگر کوئی ایک بھی جدا ہو جائے تو دوسرا تنہا رہ جاتا ہے۔ اور اس تنہائی میں ہر ہر پل اپنے ساتھی سے جڑی چیزیں اس کو اس کی یاد دلاتی ہیں اور تڑپاتی ہیں. کچھ لوگ ان یادوں کے ساتھ جینا سیکھ لیتے ہیں اور اپنی باقی زندگی انہی یادوں کے سہارے کاٹ دیتے ہیں-
شوہر کی آواز کے سہارے زندگی گزارنے والی عورت
حال ہی میں سوشل میڈیا نے ایک ایسی عورت کے بارے میں خبر دی جس کا تعلق لندن سے ہے اور اس کا نام مارگریٹ میک کولم ہے جس کے شوہر کا نام اوسولڈ لارنس تھا جس کا انتقال 2003 میں ہو گیا تھا-
اوسولڈ کی موت نے مارگریٹ کے دل پر بہت اثر کیا مگر جس طرح مرنے والے کے ساتھ مرا نہیں جاتا اسی طرح مارگریٹ بھی ہر آتی جاتی سانس کے ساتھ اوسولڈ کی یادوں کے ساتھ جڑتی گئی-
پچاس سال قبل لندن کے سب وے ریلوے اسٹیشن میں مائنڈ دا گیپ کے نام سے ایک پیغام ریکارڈ کیا گیا جو کہ ان مسافروں کے لیے ایک ہدائت نامہ ہوتا کہ وہ ٹرین اور پلیٹ فارم کے درمیان اپنے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے کیا کیا اقدامات کریں-
یہ پیغام پچاس سال قبل اوسولڈ کی آواز میں ریکارڈ کیا گیا تھا اور ہر روز یہ پیغام مسافروں کے لیے چلایا جاتا تھا جس کو سننے کے لیے مارگریٹ ہر روز اسٹیشن جاتی اور اوسولڈ کی آواز سن کر اس کی یادوں کو تازہ کرتی تھیں-
پچاس سالوں سے جاری اس پیغام کو جدید ٹیکنالوجی کے آنے کے بعد سب وے ریلوے اسٹیشن کی انتطامیہ نے آؤٹ آف فیشن قرار دیتے ہوئے اوسولڈ کے بولے گئے اس پیغام کو ترک کر کے اس کی جگہ نیا ڈیجیٹل پیغام جاری کرنے کا فیصلہ کیا-
مارگریٹ کا شوہر کی آواز کی محبت میں قدم
مارگریٹ کو جب اس بات کا پتہ چلا کہ اب اوسولڈ کی آواز سننے کا جو واحد ذریعہ ہے وہ بھی بند ہو گیا ہے تو اس نے مارگریٹ کو بہت اداس کر دیا اور اسی اداسی میں انہوں نے اس بات کی کوشش شروع کر دی کہ وہ کسی نہ کسی طرح اس آڈيو ٹیپ کی ریکارڈنگ حاصل کر لیں تاکہ اوسولڈ کی آواز سن پائيں-
ریلوے انتظامیہ کی جانب سے بڑا قدم
جب ریلوے انتظامیہ کو مارگریٹ اور اوسولڈ کی اس لو اسٹوری اور مارگریٹ کی اوسولڈ کی آواز سے اس محبت کا پتہ چلا تو انہوں نے مارگریٹ کے گھر کے قریب سب وے ریلوے اسٹیشن پر سے ڈیجیٹل آواز کو ہٹا کر اوسولڈ کی آواز چلوانے کا حکم جاری کرنے کا تاریخی فیصلہ کر لیا تاکہ مارگریٹ اپنی باقی زندگی بھی اوسولڈ کی آواز کے سہارے گزار سکے-