ابو کو نعت پڑھنے سے جو پیسے ملتے وہ غریبوں میں تقسیم کرتے ۔۔ جانیے اس بیٹے نے والد کو قبر میں کس حال میں دیکھا جو وہ رونے لگا؟
والد ایک سایہ دار درخت ہے لیکن جب یہ سایہ اولاد پر سے اٹھ جاتا ہے تو اسے پیسہ دولت ہوتے ہوئے بھی زندگی مشکل لگتی ہے۔
لیکن آج ہم اپکو ایک ایسا واقعہ سنانے جا رہے ہیں جسے سننے کے بعد آپکو اپنے کانوں پر یقین نہیں رہے گا کیونکہ 7 سالوں بعد بیٹا والد سے کیسے ملاآئیے جانتے ہیں۔
اللہ والے ہر جگہ پائے جاتے ہیں ہوا کچھ یوں کہ تقریباََ 7 سال بعد بیٹا والد کی قبر پکی کروانے آیا مگر کورکن سے کہنے لگا کہ آپ اچھے بنائیں تاکہ یہ دوبارہ گرے نہ اور اگر آپ ایسا کرتے ہیں تو میں خوشی سے آپکو زیادہ پیسے دوں گا
جس پر میانی صاحب کے پرانے گورکن حاجی محمد یوسف کہتے ہیں جی آپ دیکھ لیجئے گا بالکل ایسا ہی ہو گا۔ تو جیسے ہی قبر کی دیواریں بنانے کیلئے اینٹی لگائیں گئیں تو ان کے بیٹے گو فوراََ بلا لیا گیا
اور دیکھاگیا کہ دیکھیں آپ کے والد صاحب تو یوں لگ رہے ہیں کہ جیسے ابھی 15 سے 15 منٹ پہلے کسی نے دفنایا ہو، ان کی آنکھیں لال، چہرے پر مسکراہٹ اور ہلکی ہلکی شیو بڑھی ہوئی تھی۔ والد کو یوں دیکھ کر بیٹا آبدیدہ ہو گیا۔
جس کے بعد میں نے حیرانگی سے پوچھا کہ یہ کیا کرتے تھے ایسا جو قبر میں بھی پرسکون ہیں تو بیٹا روتے ہوئے کہتا ہے کہ ابو ہمیشہ دن میں
ایک وقت داتا صاحب مزار پر چلے جاتے اور ایک قوالی ایسی پڑھتے کہ ان سے انہیں 2 لاکھ روپے اکٹھے ہو جاتے مگر میرے والد کو پیسے کی کوئی لالچ نہیں تھی تو وہ پیسے وہاں ہی چھوڑ کر گھر چلے آتے۔
جس کے بعد وہاں موجود لوگ اپنی ضرورت کے حساب سے پیسے لے لیتے اور تو اور حیرت کی بات تو یہ ہے
کہ اس مہنگائی کے دور میں غریب لوگ میرے والد کا انتظار کرتے کہ کب وہ آئینگے اور ہمیں پیسے مل پائیں گے۔