اس ڈرامے کی وجہ سے میں نے اسلام قبول کر لیا ۔۔ کیا واقعی ڈرامہ اے مشت خاک دیکھنے کے بعد ایک ہندو صارف نے اسلام قبول کر لیا؟
ڈرامہ سیریل ‘اے مشت خاک’ لوگوں میں مقبولیت حاصل کر رہا ہے۔ اس ڈرامے میں فیروز خان اور ثناء جاوید مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔
مذکورہ ڈرامہ کو لے کر سوشل میڈیا پر تنقید کی جاتی رہی ہے کہ اس میں بغیر کسی وارننگ کے خواتین پر تشدد کے مناظر کو شامل کیا گیا ہے۔
ڈرامہ ائے ‘اے مشت خاک’ اچھائی اور برائی کے درمیان دیرینہ لڑائی کی ایک دلچسپ کہانی بیان کرتا ہے۔
اداکار فیروز خان مستجاب کا کردار ادا کر رہے ہیں جو ایک دلکش نوجوان ہے جو زندگی کی منصوبہ بندی پر یقین رکھتا ہے۔ دوسری جانب ثناء جاوید دعا کا کردار نبھا رہی ہیں جو کہ ایک نرم دل لڑکی ہے جسے تقدیر پر پُختہ یقین ہے۔
کہانی مستجاب اور دعا کے درمیان گھومتی ہے۔ یہی ڈرامہ صارفین کے دلوں کو چھو رہا ہے۔ وہیں ہمسایہ ملک بھارت میں بھی اس ڈرامے کو دیکھا اور پسند کیا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا ویب سائٹ انسٹاگرام پر ایک پیج کی جانب سے پوسٹ شئیر کی گئی ہے جس میں بتایا گیا کہ ایک ہندو صارف نے اس ڈرامے کی وجہ سے اسلام قبول کرلیا۔
ہندو صارف کا نام شاوینا پرادھن ہے جس کا کمنٹ وائرل ہو رہا ہے۔ شاوینا پرادھن نامی صارف نے اس ڈرامے پر کمنٹ کرتے ہوئے لکھا کہ اس ڈرامے کی وجہ سے میں نے اِسلام قبول کرلیا، میں اس ڈرامے کو کبھی نہیں بھول سکتی۔
خیال رہے یہ خبر انسٹاگرام پر موجود پاکستانی سیلیبریٹیز نامی ایک شوبز پیج کی جانب سے دی گئی جس پر لوگوں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔