عمران خان کی قیادت میں پاکستان آگے بڑھنے لگا! پاکستان نے گزشتہ پانچھ سالوں میں کونسی کامیابیاں حاصل کیں؟ چینی اسکالر نے پوری دُنیا کو حقائق سے آگاہ کر دیا
بیجنگ(نیوز ڈیسک ) چینی سکالر و جنوبی ایشیائی مما لک میں چین کے سابق دفاعی اتاشی چینگ ژزہا نگ نےکہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان نےگزشتہ سال سفارتی محاذ پر تاریخی سنگ میل عبور کرتے ہوئے نہ صرف بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل کی بلکہ بین الاقوامی اور علاقائی
سطح پر امن کے قیام کے لیے تعاون میں بھی بھرپور خدمات انجام دیں۔ سائوتھ ویسٹ یونیورسٹی آف پولیٹیکل سائنس اینڈ لا کے وزٹنگ پروفیسر و چینی سکالر و جنوبی ایشیائی مما لک میں چین کے سابق دفاعی اتاشی چینگ ژزہا نگ نے منگل کو شائع ہونے والے ایک آرٹیکل میں کہا کہ سب سے متاثر کن نکتہ یہ ہے کہ پاکستان نے جیو پولیٹکس سے جیو اکنامکس تک ایک سفارتی تبدیلی حاصل کی ہے اور اپنی جیو پولیٹیکل اہمیت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جیو اکنامکس پر توجہ مرکوز کر رہا ہے
جس سے پاکستان کے عالمی معیشت کے ساتھ منسلک ہونے ، اجناس کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ، پاکستان میں غیر ملکی سرمائے کی مسلسل آمداور قومی معیشت کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے سازگار حالات پیدا ہوئے ہیں، اس طرح پاکستان کی مضبوط حیثیت اور مختلف خطرات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے ۔ایک اور قابل ذکر خصوصیت یہ ہے کہ چین کے ساتھ روایتی دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات کو مسلسل مستحکم اور فروغ دیتے ہوئے
پاکستان نے روس کے ساتھ فعال طور پر بات چیت کی ہے اور دو طرفہ تعلقات میں نمایاں ترقی ہوئی ہے۔ پاکستان اور روس اقتصادی، توانائی، دفاع، انسداد دہشت گردی، انسداد منشیات اور معلومات اور سائبر سکیورٹی کے شعبوں میں اپنے تعاون کو مزید مضبوط کر رہے ہیں۔جہاں تک افغان مسئلے کا تعلق ہے تو پاکستان اور روس دونوں اہم ممالک ہیں۔ پاکستان اور روس کے درمیان تعاون پر مبنی تعلقات کا مسلسل مضبوط ہونا نہ صرف دونوں فریقین کے
متعلقہ مفادات بلکہ افغانستان کی صورتحال میں مثبت پیش رفت اور علاقائی امن و استحکام کے لیے سازگار ہے۔ انہوں نے کہا کہان کے خیال میں خطے میں ایک اہم ملک کے طور پر پاکستان نے گزشتہ سال دو شاندار سفارتی شراکتیں کی ہیں۔سب سے پہلے اس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے اختیار کی حفاظت کی ہے اور مختلف بین الاقوامی مواقع پر علاقائی طاقتوں کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کیا ہے
لہٰذا اس نے قومی حق خود ارادیت کے لیے کشمیریوں کی جدوجہد کے لیے عالمی برادری کی مضبوط اور متفقہ حمایت حاصل کر لی ہے۔ دوسرا یہ کہ پاکستان نے سب سے قریبی ہمسایہ ملک ہونے کے طور پر افغان مسئلے پر مستقل کردار ادا کیا،پاکستان نے انسانی بحران اور اقتصادی تباہی کے خطرے سے بچنے
کے لیے افغانستان میں نئے عبوری حکام کے ساتھ تعمیری اور پائیدار روابط کی ضرورت پر علاقائی اور بین الاقوامی اتفاق رائے کی وکالت حاصل کرنے کے لیے اپنی سفارت کاری کو تیز کیا جبکہ ایک اور مخلصانہ کوشش کے طور پر پاکستان نے افغانستان کی انسانی صورتحال پر او آئی سی کے وزرائے خارجہ کی کونسل کا غیر معمولی اجلاس منعقد کیا، جس میں اسلامی ترقیاتی بینک کے تحت ایک ہیومینٹیرین ٹرسٹ فنڈ کا قیام اور فوڈ سکیورٹی پروگرام کا آغاز ہوا۔پاکستان نے افغانستان میں انسانی بحران کے خاتمے اور معاشی تباہی سے بچنے کے لیے بھرپور کوششیں کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمومی طور پر دیکھا جائے تو گزشتہ سال علاقائی طاقت کی طرف سے مسلسل مشکلات اور افغانستان سے امریکی افواج کے مکمل انخلاکے باوجود علاقائی صورت حال بنیادی طور پر پرامن اور مستحکم رہی ہے اور پاکستان نے اس مقصد میں بہت زیادہ تعاون کیا ہے۔