“عمران خان نے اپنی بات منوانے کیلئے باتھ روم میں بند کروا دیا تھا”، بشیر میمن نے مبینہ ہیکر کی ٹوئٹ کی تصدیق کردی
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سابق ڈائریکٹر جنرل وفاقی تحقیقاتی ادارہ(ڈی جی ایف آئی اے )بشیر میمن نے ہیکر کی جانب سے کیے گئے ٹوئٹ کی تصدیق کر دی ہے ،
ہیکر نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ “عمران خان کے حکم پر سابق ڈی جی ایف آئی اے کو باتھ روم میں بند کر دیا گیا تھا اور بات منوانے کیلئے دباؤ بھی ڈالا گیا تھا۔
نجی ٹی وی “جیو نیوز “کے مطابق بشیر میمن نے گزشتہ روز ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے
ان کے سامنے مریم نواز کے بارے میں انتہائی غلیظ زبان استعمال کی جس پر انہیں غصہ آگیا اور انہوں نے اونچی آواز میں جواب دیا،
ان کا جواب اتنا سخت تھا کہ بس گالی دینے کی نوبت رہ گئی تھی۔ سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے کہا کہ ان کا لہجہ دیکھتے ہوئے
اس وقت کے سیکریٹری ٹو وزیر اعظم “اعظم خان “ان کا ہاتھ پکڑ کر انہیں باتھ روم میں لے گئے اور دروازہ بند کردیا، اعظم خان نے کہا
کہ وزیراعظم کو ایسا کہہ رہے ہو۔ دوسری جانب سابق وزیراعظم عمران خان کی سائفر سے متعلق آڈیو لیکس کے معاملے کی تحقیقات کیلئے ایف آئی اے کی انکوائری ٹیم تشکیل دیدی گئی ہے
۔تفصیلات کے مطابق ڈی جی ایف آئی اے نے کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کر دیاہے ، ٹیم میں وفاقی تحقیقاتی ادارے کے
پانچ ممبران شامل ہوں گے جس کی سربراہی ایف آئی اے اسلام آباد زون کے سربراہ کریں گے ، ٹیم میں آئی ایس آئی، ایم آئی اور آئی بی کے تین نمائندے بھی شامل کیئے گئے ہیں ، ان سے کہا گیاہے
کہ گریڈ 19 سے اوپر کے افسران کے نام دیئے جائیں ۔وفاقی کابینہ نے یکم اکتوبر کو سائفر کے معاملے کی تحقیقات کی منظوری دیتے ہوئے یہ ٹاسک ایف آئی اے کو دیا تھا ۔