9 سال سے گردے فیل تھے، ڈاکٹر نے کہا یہ 3 دن بعد مر جائے گا ۔۔ مرتے ہوئے بھائی کو گردہ دینے والی بہن جو سب کے لئے مثال بن گئی
بھائی بہن کا رشتہ محبت بھرا اور ایک مضبوط رشتہ ہوتا ہے جسے کوئی بھی آسانی سے نہیں توڑ سکتا، ایک بھائی اپنی بہن کے لئے اپنی جان بھی قربان کردیتا ہے بناء کچھ سوچے سمجھے، بھائی ہی بہنوں کا مان ہوتے ہیں۔ وہ بہنیں جو اپنے بھائیوں سے دور رہتی ہیں وہ اس جدائی کا درد بتر سمجھتی ہیں
کہ بھائی کے بناء زندگی کتنی مشکل ہوتی ہے۔ بھائی وہ بے لوث ذات ہوتے ہیں جو بہن کی ہر خوشی کا راز ہوتے ہیں، بہن کی کامیاب زندگی میں بھائی ایک مضبوط کردار ادا کرتے ہیں۔ بالکل اسی طرح بہنیں اپنے بھائیوں کی ذرا سی تکلیف کو جان کر رو پڑتی ہیں، کوئی بہن یہ نہیں چاہتی کہ اس کا بھائی تکلیف میں ہو۔ بہنوں کے لئے بھائیوں کی خوشی دنیا کی سب سے قیمتی شئے ہوتی ہے۔
بھارت سے ایک کہانی ہیومنز آف بمبئی کے پیج پر شائر کی گئی جس میں دو بھائی بہنوں کی محبت اور مشکل وقت میں ڈٹ کر سامنا کرنے کی ایسی کہانی بتائی گئی ہے جسے جان کر ہر بہن کی آنکھ میں آنسو آ جائے، ہر بھائی فخر سے بہن کو گلے لگا لے۔
یہ کہانی ہے امن اور ان کی چندہ دی دی کی۔ امن سب سے چھوٹا ہے گھر میں اور اپنی بہن کا لاڈلا تھا۔ بہن کی 12 سال قبل شادی ہوگئی تھی اور وہ نیوزی لینڈ چلی گئیں تھیں مگر ان کی شادی کے کچھ ماہ بعد سے ہی امن کی طبیعت خراب رہنے لگی
اور 1 سال بعد معلوم ہوا کہ امن کے گردے آہستہ آہستہ سکڑ رہے ہیں مگر اس وقت اس کا جسم اس قابل نہیں تھا کہ کوئی ڈونر یا کوئی گردہ برداشت کرسکتا، والدین نے چندہ دی دی سے سچ چھپانا شرعو کیا مگر کچھ سالوں میں امن کی تکلیف ناقابلِ
برداشت حد تک بڑھ گئی اور 8 سال بعد چندہ دی دی اور اس کے شوہر کو سچ معلوم ہوگیا، اس وقت ڈاکٹر نے امن کے حوالے سے جواب دینا شروع کردیا تھا، مگر امن نے ہمت نہ ہاری اور اس میں بھی اپنے کام کو جاری رکھا اور ایسے خود کو سنبھالا کہ جیسے مجھے کچھ ہوا ہی نہیں ہے۔
مگر پھر جسم میں خون کی منتقلی اور ڈائیلاسز سے کمزوریاں شرعو ہوگئیں اور ایک وقت آیا کہ ڈاکٹر نے امن کی فائل پھینک دی اور والدین کو کہا کہ 3 سے 4 دن بعد یہ مر جائے گا۔
جب چندہ دی دی اور ماں کو یہ معلوم ہوا کہ امن کی زندگی گردہ دے کر بچ سکتی ہے تو سب تیار ہوگئے، لیکن ماں پہلے ہی بیمار تھی، امن نے ماں سے گردہ لینے منع کیا اور چندہ دی دی کو بھی اس معاملے سے دور رہنے کے لئے کہا، مگر بہن کیسے بھائی کو تکلیف میں دیکھ کر خوش ہوسکتی تھی؟
بہن نے اپنی ذمہ داری پر بھائی کو ایک گردہ دیا اور یوں امن کی زندگی بچ گئی۔ 9 سال سے تکلیف میں مبتلا امن جب صحیح سلامت گھر واپس آیا تو سب رونے لگ گئے لیکن چندہ دی دی
نے بہن ہونے کے ساتھ ایک ماں کا فرض بھی نبھایا۔ امن کی یہ کہانی انسٹاگرام اور فیس بک پر بہت پسند کی جارہی ہے۔ سب ان کو دعائیں دے رہے ہیں۔ خُدا ایسی بہن اور ایسی محبت ہر بھائی بہن کو آپس میں دے۔