in

یہ آئی اور چھا گئی تھیں ۔۔ کئی سال غائب رہنے والی سارے دوست ہمارے سے شہرت پانے والی مونا سسٹرز اب کہاں ہیں اور کیا کر رہی ہیں؟

یہ آئی اور چھا گئی تھیں ۔۔ کئی سال غائب رہنے والی سارے دوست ہمارے سے شہرت پانے والی مونا سسٹرز اب کہاں ہیں اور کیا کر رہی ہیں؟

بچپن کی حسین یادوں میں کچھ ٹی وی پروگرام ایسے تھے جو ہم بچے بڑے شوق سے دیکھتے تھے اوران پروگراموں کا انتظار رہتا تھا۔ ان میں بچوں کے پروگرام عینک والا جن، الف لیلہ، بہادرعلی، بچوں کا میوزک پروگرام، سنگ سنگ چلیں، سارے دوست ہمارے جوکہ مشہور میوزک ڈائریکٹر سہیل رعنا پیش کرتے تھے، جس میں بچوں کے ساتھ بیٹھ کر مختلف ملی نغمے، گیت اور پیاری پیاری نظمیں شامل ہوتی تھیں۔

نازیہ حسن، افشاں احمد، فاطمہ جعفری یہ سب مشہور گلوکار سہیل رعنا کے پروگرام سے ہی مشہور ہوئے اور آگے چل کر میوزک انڈسٹری میں نئے باب رقم کیے اور ساری دنیا میں مشہور ہوئے۔ بچوں کا یہ پروگرام شام کو جس وقت آتا تھا اس وقت ہمیں یاد ہے کہ ہم سارے کام چھوڑ کر اس کودیکھا کرتے تھے۔

اور اس وقت اس پروگرام میں گائے جانے والے نغمے اور گیت آج تک ذہن میں تازہ ہیں۔ خاص کر اس میں “مونا سسٹرز ” کے گائے ہوئے ملی نغموں نے پورے ملک میں دھوم مچا دی تھی اس کے کتنے آڈیو کیسٹ بھی بازار میں آئے اور لوگوں میں مقبول ہوئے،

یہ مونا سسٹرز اس وقت سیلیبرٹیز تھیں جو کہ بچوں اور بڑوں دونوں میں پسند کی جاتی تھیں۔ یہ تین بہنیں جن میں لیڈ سنگر مونا مختار تھیں ان کے ساتھ لبنٰی مختار اور ثمرین مختار ہوا کرتی تھیں۔

80 کی دہائی میں مونا مختارہر بچے کی پسندیدہ گلوکارہ ہوا کرتی تھیں۔ اور اس پروگرام میں شامل بچے ہر اہم قومی دن کے موقع پر اسلام آباد بلوائے جاتے تھے اور وہاں صدرِ مملکت اور وزیرِ اعظم کے سامنے یہ ملی نغمے پرفارم کیا کرتے تھے۔

اس وقت کے ان کے گائے ہوئے ملی نغمے ساری دنیا میں مقبول ہوئے اور ان کو بے پناہ شہرت ملی۔ پھر یو ں ہوا کہ وقت گزرنے کے ساتھ یہ اسکرین سے غائب ہوگئیں۔ اور لوگوں کے ذہنوں سے محو ہو گئیں ، لیکن اس دور کے بچوں کے سامنے اگر آج بھی مونا سسٹرز کا نام لیا جائے تو وہ فوراً ان کو پہچان لیں گے۔

مونا مختار جوکہ اب مونا عاطف ہیں، شادی کے بعد یہ کینیڈا میں رہائش پذیر ہیں اور ایک یو ٹیوب وڈیو کے ذریعے انہوں نے اپنے بچپن کے ان نغموں کو دوبارہ گنگنا کر لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کیا ہے۔”

سورج کرے سلام، چندا کرے سلام”، “ڈاک بابو میرا خط لے جاؤ”، تو ہے دیس میرا، دیا جلائے رکھیں، وغیرہ یہ ایسے گیت تھے جنہوں نے بچے بچے کو اپنا گرویدہ کر لیا تھا۔ یہ نغمے سن کر آج بھی ہم اسی خوبصورت دور میں پہنچ جاتے ہیں،

جہاں ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے سارے بچے لائن سے اسٹیج پر بیٹھے ہوتے تھے، اور ٹی وی دیکھنے والے بچے بھی ان کے ساتھ ساتھ ہر نغمے کو دہراتے تھےاور گاتے تھے، آج انہی خوبصورت یادوں کے دریچے کو کھولتے ہوئے ہم آپ کو کچھ پرانے نغموں کی جھلک دکھائیں گے۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

’’ وہ مبارک سال جس میں رمضان 2 مرتبہ آئے گا۔۔ ‘‘ اُمت مسلمہ کیلئے سرپرائز۔۔۔ سعودی پروفیسر نے خوشخبری بھرا انکشاف کردیا

قیمتیں کم ہونے کا خدشہ، بلوچستان کے زمینداروں نے غیر ملکی ٹماٹروں کیساتھ کیا کرنا شروع کر دیا؟