میرا بیٹا بچپن سے کچھ نہ کچھ بھول جاتا ہے، اب میرا کمرہ بنانا بھول گیا ۔۔ سڑک پر پڑے باپ کی داستان
والدین اپنی اولاد کی ہر چھوٹی سے چھوٹی ضرورت کا خیال رکھتے ہیں اور اکثر بچوں کی خواہشات کو پورا کرنے کیلئے کئی مشکلات اور آزمائشوں
سے بھی گزرتے ہیں اور اپنے بچوں کی خوشی کیلئے کسی بھی حد تک جانے سے گریز نہیں کرتے لیکن اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ اولاد والدین کو بوجھ سمجھ کر نظر انداز کردیتی ہے۔
زیر نظر تصویر افغانستان کے ایک بزرگ کی ہے جو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔ اس تصویر کے ساتھ کیپشن یوں تھا۔”میرا بیٹا بچپن سے کچھ نہ کچھ بھول جاتا ہے اب میرا کمرا بنانا بھول گیا”۔
اس بزرگ کا حال جاننے والوں کا کہنا ہے کہ یہ بزرگ ضعیف العمر ہونے کے باوجود محنت مزدوری کرکے اپنا پیٹ پالتے اور زمین پر درخت کے نیچے سوجاتے ہیں۔
آج کی تیز رفتار زندگی نے رشتوں کی اہمیت کو کم کردیا ہے، والدین اپنی اولاد کے لیے ہمہ وقت میسر ہوتے ہیں لیکن اولاد کا یہ حال ہے کہ ان کے پاس اپنے والدین کے پاس بیٹھنے، ان سے حال احوال جاننے تک کا وقت نہیں ہے۔
اولاد کو یہ بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ والدین کے حقوق میں ایک حق ان کو ان کے بچوں کے وقت کا ملنا ہے لہٰذا بچے اپنا فرض ادا کریں
اور اپنے مصروفیت کے اوقات سے کچھ وقت اپنے والدین کے لیے بھی نکالیں تاکہ بوڑھے والدین یوں بے یار و مدد گار نہ رہیں۔