دوستی کی بہترین مثال ۔۔ اسپتال میں عیادت کے لیے آئے دوستوں نے بیمار دوست کو صحت یاب دیکھنے کے لیے کیا کام کیا؟
انسان کی خوشی میں تو سب ہی ساتھ دیتے ہیں پرغم میں جو ساتھ دے جائے وہ ہی ہے اصل ساتھی۔
اور ہم جب بھی بیمار ہوتے ہیں تو دوست رشتے دار اسپتال بس رسمی رسمی حال پوچھنے کیلئے تشریف لاتے ہیں اور کچھ دیر بعد روانہ ہو جاتے ہیں
پر ان دوستوں نے تو مثال ہی قائم کر دی کیونکہ ان کا ایک دوست اسپتال میں داخل تھا اور شدید بیمار تھا۔
مگر جب رات کے وقت دوست ملنے کیلئے آئے تو ان سے رہا نہیں گیا اور وہ اس دوست کی حالت دیکھ کر پریشان ہوئے کہ یہ وقہ دوست ہے
جو ہر کسی کے غم میں برابر کا شریک ہوتا تھا تو اسے دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کیلئے اللہ پاک سے دعا کرتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ایک دوست تہجد کے وقت اللہ کے آگے سجدہ ریز ہو گیا۔
تو دوسرا قرآن پاک کی تلاوت کرنے لگا جبکہ اسپتال کے کمرے میں موجود ٹی وی پر خانہ کعبہ کے مناظر لگا دیے گئے۔
ایسے میں ہر طرف بہت ہی پر سکون ماحول ہو گیا جس کی وجہ سے بیمار دوست کو سکون ملا تو وہ کچھ دیر کیلئے سو گیا پر دوست عبادت کرتے رہے۔
دوست ایسے بنائیں جو ہر مشکل میں آپ کے ساتھ کھڑے ہوں ناکہ ایسے دوست ہوں
جو آپکو بیمار دیکھ کر بھی اسپتال میں کچھ دیر بعد اپنی باتوں میں مصروف ہو جائیں۔ واضح رہے کہ اسی لیے یہ کہا جاتا ہے کہ