بیٹی کی طبیعت خراب ہونے پر سب کچھ چھوڑ دیا تھا ۔۔ وہ مشہور شخصیات، جنہوں نے بچوں کو تکلیف میں دیکھا تو آنکھوں میں آنسو آ گئے
مشہور شخصیات ویسے تو سب کی توجہ حاصل کر لیتی ہیں لیکن جب انہی شخصیات کے دل کا ٹکرا یعنی ان کی اولاد تکلیف میں ہو تو یہ بھی تکلیف میں آ جاتی ہیں۔
شاہد آفریدی:
شاہد آفریدی کا شمار ان چند شخصیات یں ہوتا ہے جن کے بارے میں مداح جاننا چاہتے ہیں۔ حال ہی میں ان کی بیٹیوں سے متعلق بھی خبریں کافی وائرل تھیں جس میں والد اور بیٹیوں کی کھٹی میٹھی گفتگو کے بارے میں بتایا گیا تھا۔
لیکن شاہد آفریدی کی بھی ایک تصویر کافی وائرل ہوئی جس میں اپنی بیٹی کے پاس موجود ہیں جو کہ زیر علاج ہے، یہ تصویر اگرچہ پرانی ہے لیکن سوشل میڈیا صارفین کے لیے باپ کی آنکھوں میں موجود بیٹی کے لیے فکر، محبت اور پریشانی کو بخوبی بیان کر رہی ہے۔
صارفین اس تصویر میں ایک والد کی محبت اور تڑپ کو بخوبی محسوس کر پا رہے ہیں۔ ظاہر ہے جب بیٹی بیمار ہو تو والد کھانا پینا بھی بھول جاتا ہے، ساری خوشیاں ماند پڑ جاتی ہیں۔
یہ تو پھر لالہ ہیں جو اپنی بیٹیوں پر جان چھڑکتے ہیں، جنہوں نے ہر بیٹی کی پیدائش پر اللہ کا شکر ادا کیا۔
عمران پاشمی:
ھارتی اداکار عمران ہاشمی کا شمار فلم انڈسٹری کے ان چند اداکاروں میں ہوتا ہے جو کہ چند ہی فلموں میں کام کر چکے ہیں لیکن شہرت کو چار چاند لگا گئے، عمران ہاشمی ویسے تو کافی مشہور ہیں لیکن اس وقت میڈیا کی توجہ کا مرکز تھے جب ان کے بیٹے آیان کینسر میں مبتلا ہوئے۔
2014 میں آیان ہاشمی جب 3 سال کے تھے تو کینسر کے پہلے اسٹیج میں مبتلا ہو گئے جس کے بعد والد نے فلم انڈسٹری کو وقتی طور پر چھوڑ دیا تھا، عمران یوں ہو گئے تھے کہ جیسے ان کی دنیا تھم سی گئی ہو، بیٹے کو اسپتال میں دیکھ کر والد ٹوٹ کر رہ گئے تھے۔
لیکن ساتھ ہی عمران ہاشمی نے بیٹے اور خود کی اس جنگ میں ان کرداروں کا بھی ذکر کیا جنہوں نے اخلاقی طور پر اور شاید مالی طور پر بھی انہیں سپورٹ کیا۔
سعید انور:
پاکستان کرکٹ ٹیم کے بہترین اور جارحانہ اوپننگ بیٹسمین سعید انور کا شمار ان چند بلے بازوں میں ہوتا ہے جن کے بارے میں سوچ کر مخالف بالر کی ٹانگیں کانپ جاتی تھیں۔
سعید انور کی زندگی میں ایک ایسا لمحہ آیا تھا جس نے انہیں مذہب کے قریب کر دیا تھا، والد کے لیے سب سے مشکل لمحہ وہ ہوتا ہے جب اس کا لخت جگر اس دنیا سے اسے چھوڑ کر چلا جائے۔
1999 کے ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کو فیورٹ قرار دیا جا رہا تھا جبکہ آسٹریلیاء کے خلاف بھی سعید انور کو اہم کھلاڑکی کے طور پر دیکھا جا رہا تھا مگر پاکستان فائنل نہ جیت سکا۔
کچھ عرصے بعد ہی سعید انور کی بیٹی موذی مرض میں مبتلا ہو گئی، والد ابھی بیٹی کے بارے میں سوچ کر پریشان ہی تھا کہ انہیں علم ہی نہیں تھا کہ بیٹی بس کچھ دنوں کی مہمان ہے۔ بیٹی کے انتقال کے بعد جیسے سعید انور کی زندگی بدل سی گئی ہو، جینے کا مقصد ختم ہوتا جا رہا تھا، صورتحال اس حد تک خراب ہو گئی کہ انہوں نے زندگی کے خاتمے تک کا سوچ لیا۔
مگر زندگی میں تبدیلی اس وقت رونما ہوئی جب ان کی زندگی میں تبلیغ اور مذہبی اپنائیت آئی، جس دن سعید انور تبلیغی جماعت سے ملے، اس دن انہوں نے پوری رات وہیں گزاری اور پھر کچھ دنوں بعد انہیں زندگی کے مقصد کو سمجھنے میں مدد ملی۔
کرسٹیانو رونالڈو:
مشہور فٹ بالر کرسٹیانو رونالڈو عام طور پر اپنے گولز اور میچز کی بدولت جانے جاتے ہیں، جبکہ گزشتہ سال ہی ایک کولڈ ڈرنگ کمپنی کی بوتل کو پریس کانفرنس کے دوران ہٹانے پر انہیں کافی توجہ بھی ملی۔
لیکن رواں برس ان کے ہاں جڑواں بچوں کی پیدائش متوقع تھی جن میں سے ایک نومولود بچ نہ سکا، یوں اچانک بچے کی موت پر نہ صرف رونالڈو افسردہ تھے بلکہ وہ ایسے محسوس کر رہے تھے کہ جیسے زندگی کا ایک اہم حصہ ان سے جدا ہو گئے۔
سمبل شاہد:
اداکارہ سمبل شاہد بھی پاکستان کی نامور اداکارہ تھیں مگر بیٹے کے اچانک انتقال نے اداکارہ کو افسردہ کر دیا تھا۔
بیٹا پیرگلائڈنگ کا شوق رکھتا تھا اور اسی دوران حادثے کا شکار بھی ہو گیا، بیٹے کے انتقال کی خبر کا صدمہ سمبل شاہد کو اس حد تک ہوا کہ وہ خود بھی تنہائی کا شکار ہوتی گئیں۔ اور پھر کرونا وائرس کا شکار ہو گئیں، اداکارہ کو اپنے بیٹے سے بے حد پیار تھا۔