عبداللہ خٹک کی ویڈیوز نوجوانوں کے لیے کتنی اہم تھیں؟
معروف پاکستانی بلاگر اور یوٹیوبر عبداللہ خٹک 29 جون کو کراچی میں ایک خوفناک سڑک حادثے میں انتقال کر گئے۔ عبداللہ خٹک انسٹاگرام پر اپنی بلاگنگ اور مختصر تعلیمی ویڈیوز کے لیے مشہور تھے۔
عبداللہ آغا خان یونیورسٹی میں میڈیکل کے تیسرے سال کا طالب علم تھے۔ 21 سالہ عبداللہ خان اپنے کیریئر کے بارے میں بہت پرجوش تھے کیونکہ وہ اپنے بلاگنگ کے سفر کے ساتھ ساتھ میڈیکل کی ڈگری آغا خان یونیورسٹی سے مکمل کر رہے تھے۔ وہ انسٹاگرام پر کافی مقبول تھے کیونکہ ان کے انسٹاگرام پر 141000 سے زیادہ فالوورز ہیں۔
عبداللہ نے انسٹاگرام پر اپنی آخری کہانی شیئر کی جس میں انسانی دل کی تصویر سٹیتھوسکوپ کے ساتھ دکھائی گئی تھی۔ عبداللہ خٹک بائیک کے شوقین تھے۔ انہوں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر بائیک کے ساتھ اپنی بہت سی تصاویر پوسٹ کی ہیں
حتیٰ کہ انسٹاگرام پر ان کی آخری پوسٹ ان کی بائیک پر بیٹھے ہوئے تھی۔ ان کی موت کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے فوراً بعد ساتھی یوٹیوبرز، دوستوں اور سامعین نے عبداللہ کے اچانک انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
عبداللہ پشاور میں 2000ء میں پیدا ہوئے۔ اپنی بنیادی تعلیم پشاور سے ہی حاصل کی ۔ ان کی شہرت کی وجہ ان کے vlogs تھے جوکہ انھوں نے اپنے اے لیولز سے شروع کیا۔ جس میں وہ نوجوان طلباء کو تعلیمی ٹپس دیتے تھے۔
انھوں نے اپنے میڈیکل سفر کے دوران کی تمام مشکلات سے متعلق ٹپس اپنی ویڈیوز کے ذریعے دوسرے طلباء کے لئے شیئر کیں تاکہ دوسرے طلباء کو اپنے میڈیکل کے سفر میں آسانیاں ہوں۔ عموماً تعلیم کا یہ دور بہت مشکل ہوتا ہے طلباء کے پاس وقت نہیں ہوتا
کہ وہ پڑھائی کے علاوہ کچھ کر سکیں لیکن عبداللہ نے دوسروں کی مدد کو اہم سمجھا اور بنا کسی غرض کے دوسرے طلباء کی مدد کی۔ ان کی انٹرٹیننگ ویڈیوز بھی ہیں جن میں وہ اپنی سیاحت کی ویڈیوز بھی ڈالتے رہتے تھے۔
نوجوانوں میں انھوں نے کافی تیزی سے مقبولیت حاصل کی کیونکہ وہ ایک اچھی اور بھرپور شخصیت کے مالک تھے۔ بے شک یہ معاشرے کا بڑا نقصان ہے
کیونکہ ایسے برائٹ نوجوانوں کی کسی بھی معاشرے کو اشد ضرورت ہوتی ہے کیونکہ وہ ایک بہتر مستقبل کی امید ہوتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر عطا فرمائے اور انھیں جنت میں اعلیٰ مقام عطا کرے۔۔۔۔۔۔۔آمین