in

31 جولائی کے بعد میرا انتقال ہو جائے گا ۔۔ چہرہ دیکھ کے مستقبل کا حال بتانے والی خاتون کو مرنے سے پہلے عمران خان سے کیوں ملنا ہے؟

31 جولائی کے بعد میرا انتقال ہو جائے گا ۔۔ چہرہ دیکھ کے مستقبل کا حال بتانے والی خاتون کو مرنے سے پہلے عمران خان سے کیوں ملنا ہے؟

اگر میری زندگی میں کبھی ایسا وقت آیا کہ مجھے ایسی کوئی خطرناک بیماری ہو گئی تو میں بھی یہ چاہوں گی کہ مجھے زندہ نہ رکھا جائے ، میں خوشی خوشی اس دنیا سے جانا چاہتی ہوں۔۔۔ یہ کہنا تھا مشہور پامسٹ لالہ رخ پراچہ کا جوکہ سچی پیشن گوئیاں کرتی ہیں ،انہوں نے بڑی بڑی شخصیات کے بارے میں پیشن گوئیاں کی ہیں۔ وہ آج کل کینسر کے مرض میں مبتلا ہیں اور ان کے مطابق ان کے کینسر کا علاج پاکستان میں نہیں ہے ،

لیکن ان کو کسی کی کوئی امداد نہیں چاہیے۔ ان کا یہ کینسر 6 ماہ پہلے تشخیص ہوا، لیکن وہ اس کی کوئی دوا نہیں لے رہیں ، کوئی کیمو تھیراپی نہیں کروارہیں۔ وہ قدرتی طور پر اس دنیا سے جانا چاہتی ہیں ان کا کہنا تھا کہ میری تکلیف بہت بڑھ چکی ہے، میرے ہاتھ پیروں نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے،

میرے گردے بھی صحیح طور پر کام نہیں کر رہے لیکن میں خوش ہوں اللہ کی رضا میں راضی ہوں۔ انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ میں 65 برس کی ہوں اور میں نے اپنی بھرپور زندگی گزار لی ۔ میں اپنے چاہنے والوں سے یہ کہنا چاہوں گی کہ میرے لیے انا للہ وانا الیہ راجعون پڑھ کر دعائے مغفرت کریں۔ ۔

ایک سوال کے جواب میں کہ اگر یہ ان کا آخری انٹرویو ہے تو کسی کو کوئی پیغام دینا چاہیں گی تو اس کے جواب میں انہوں نے عمران خان کے لئے پیغام دیا کہ ” خان صاحب خدارا میرے مرنے سے پہلے ایک دفعہ مجھ سے فون پر ہی رابطہ کر لیں میں ان کو صحیح گائیڈ کر دوں گی۔

اور وہ اس ملک کے لئے ایک بہتر انسان بن جائیں۔ انہوں نے کہا کہ عمراں خان صاحب ہماری عوام آپ کے ساتھ ہے اور ہم سب چاہتے ہیں کہ اس ملک کو بہتر بنائیں آپ کے آس پاس بہت برے لوگ ہیں،

پلیز مجھ سے کانٹیکٹ کر لیں ، میں جانتی ہوں بشریٰ بی بی آپ کا بہت خیال رکھ رہی ہیں لیکن شاید میں کچھ وہ چیزیں دیکھ رہی ہوں جو ان کو نظر نہ آرہی ہوں تو پلیز میرے مرنے سے پہلے مجھ سے کانٹیکٹ ضرور کر لیں میری زندگی کی آخری خوشی یہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جون اور جولائی کا مہینہ عمران خان کے لئے بہت اہم ہے، اس کے اہم 10 لوگوں میں سے 7 لوگ اس کے ساتھ رہ جائیں گے جو اس کے اردگرد ڈھال کی طرح ہو ں گے۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

ہم اس خواہش کے لیے پیسے جمع کرتے تھے لیکن پیسے پورے نہیں ہوتے تھے ۔۔ ان مشہور شخصیات کی آخری خواہش اور الفاظ کیا تھے جنھوں نے سب کو مایوس کردیا؟

ایسا اعزاز حاصل کر لیا جو پہلے صرف بینظیر بھٹو کے پاس تھا ۔۔۔