in

اسے کہتے ہیں ’’اینٹ کا جواب پتھر‘‘ آئی ایم ایف شہباز حکومت سے بدلہ کیوں لے رہا ہے؟کامران خان نے بڑا انکشاف کر دیا

اسے کہتے ہیں ’’اینٹ کا جواب پتھر‘‘ آئی ایم ایف شہباز حکومت سے بدلہ کیوں لے رہا ہے؟کامران خان نے بڑا انکشاف کر دیا

کراچی(نیوز ڈیسک)کامران خان نے ایک کلپ شئیر کیا جس میں وہ ن لیگی رہنما آئی ایم ایف پر حملے کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔

کامران خان نے کلپ شئیر کرتے ہوئے تبصرہ کیا کہ اللہ رحم کرے شہباز شریف نے عوام پر پیٹرول ایٹم بم گرانا بھی قبول کرلیا مگر آئی ایم ایف کی تسلی نہیں ہورہی اور آئی ایم ایف مزید

نچوڑے گی ۔انہوں نے مزید لکھا کہ عام پاکستانی آئی ایم ایف کو نہیں اس حکومت کو بد دعائیں دے گا، آئی ایم ایف شہباز حکومت سے بدلہ نہ لے تو کیا کرے ۔حکومت والوں نے عمران خان دور میں آئی ایم ایف کو جی بھر دھتکارا تھا اب بھگتیں

۔اس کلپ میں مختلف ن لیگی رہنما آئی ایم ایف پر لفظی وار کرتے نظر آتے ہیں۔موجودہ وزیراعظم شہبازشریف کہتے ہیں کہ ہم ایک ارب ڈالر کیلئے آئی ایم ایف کی منتیں ترلے کررہےہیں

اورانکے سامنے ایسی شرائط قبول کررہے ہیں جس سے پاکستان کی خودمختاری اور آزادی پر بہت بڑا دھچکا لگے گا۔شہبازشریف مزید کہتے ہیں کہ ایک ارب ڈالر اکٹھے کرنا مشکل نہیں لیکن یہ ایک ارب ڈالر کیلئے آئی ایم ایف کے سامنے ڈھیر ہوگئے ہیں

۔یہ سیکیورٹی رسک بن چکے ہیں۔موجودہ وزیر خارجہ بلاول بھٹوزرداری مختلف جلسوں میں اسے پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل اور عوام دشمن معاہدہ کہتے رہے۔ یہ ہماری معاشی خودمختاری کا سودا ہے۔اس آئی ایم ایف ڈیل سے نکلنے کیلئے اس حکومت کو ختم کرنا ہوگا۔

موجودہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کہتے رہے کہ عمران خان نے پورے ملک کی اکانومی آئی ایم ایف کے حوالے کردی ہے۔ اگر ڈالر 200 روپے پر اور پٹرول بھی 200 پر پہنچ گیا تو لوگوں کا جینا مشکل نہیں ناممکن ہوجائے گا

۔موجودہ وزیرخارجہ خواجہ آصف کہتے تھے کہ یہ سٹیٹ بنک کا کنٹرول آئی ایم ایف کو دے رہے ہیں، خدا کیلئے پاکستان کو نہ بیچیں۔سرنڈ رنہ کریں، جو ملک معاشی طور پر غلام ہوجاتا ہے وہ کالونی بن جاتا ہے۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

2023 اتنا مشکل ہو گا کہ ہم 2022 کو یاد کرکے روئیں گے ؟ جاوید چوہدری کی زبردست معلوماتی تحریر

صرف 20 روپے میں اسلام آباد کے ایک سرائے میں رات گزارنے والا ارشاد پاکستان کا نامور صحافی کیسے بنا ؟