عمران خان سال کے آخر میں کیا کرنے والے تھے؟ وفاقی وزیر خرم دستگیر نے تحریک انصاف حکومت گرانے کی تہلکہ خیز وجہ بتا دی
خرم دستگیر خان کا کہنا ہے کہ سال کے آخر میں بڑی تبدیلی آنا تھی، نظر آ رہا تھا کہ عمران خان اگلے 15 سال رہے گا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خرم دستگیر خان کی جانب سے عمران خان حکومت گرانے کی وجہ بتا
دی گئی۔ اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں خرم دستگیر خان نے کہا
کہ ہم نے مشکل حالات میں حکومت اس لیے لی کہ سال کے آخر میں بڑی تبدیلی آنا تھی، نظر آ رہا تھا کہ عمران خان اگلے 15 سال رہے گا۔ کچھ ماہ پہلے کہا گیا تھا کہ نیب کے 100 جج اور لگیں گے،
ان کا خیال تھا کہ کسی کو نہیں چھوڑیں گے اور سب کا صفایا کر دیں گے، شہباز شریف، شاہد خاقان عباسی سمیت ہم سب نے نا اہل ہو جانا تھا۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ یہ ہمارے خدشات نہیں تھے
بلکہ اس حوالے سے ہمارے پاس معلومات تھیں، یہ عمران خان کے فاشسٹ پلان تھے، اسی لیے ایک اتحاد بنا اور حکومت کو گرایا گیا۔
خرم دستگیر کا بیان سامنے آنے کے بعد سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ردعمل دیا گیا۔ دنیا نیوز کے مطابق ایک انٹرویو کے دوران سابق وزیر اعظم نے کہا کہ خرم دستگیر نے سچ بول دیا،
لیگی رہنما کہتے ہیں عمران خان نے ججز رکھ کرہمارے کیسز نمٹانے تھے، ہم سب جیل چلے جاتے اس لیے عمران خان کو ہٹایا۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ ان کو کہتا ہوں شکرہے آپ میں سچ بولنے کی طاقت آ گئی،
جب حکومت میں آیا پہلے دن کہا تھا این آر او نہیں دوں گا۔ مشرف نے ان کو اپنی کرسی بچانے کے لیے این آر او دیا تھا، پہلے این آر اوکے بعد انہوں نے پھر 10 سال ملک کو لوٹا۔ میں نے کہا تھاحکومت جاتی ہے تو جائے این آر او نہیں دوں گا۔