شش! شور نہ کرو مس سو رہی ہیں! ملک کا مستقبل اپنے استاد کو ہوا دے کر سلاتے ہوئے، ویڈيو وائرل
استاد اور شاگرد کا رشتہ اس حوالے سے اہمیت کا حامل ہوتا ہے کہ ایک استاد ہی اپنے طالب علم کی تعلیم و تربیت اس انداز میں کر سکتا ہے کہ وہ مستقبل کا ایک کارآمد شہری بن کر اپنا کردار ملک و قوم کی ترقی میں بہتر انداز میں ادا کر سکتا ہے-
مگر سرکاری تعلیمی اداروں میں معاملہ اس کے برعکس ہوتا ہے
وہاں غریبوں کے بچوں کے ساتھ تعلیم کے نام پر ایسا مڈاق کیا جاتا ہے جس کے بعد زیادہ تر بچے کچھ ہی دنوں میں تعلیم سے بد زن ہو کر تعلیم چھوڑ دیتے ہیں اور اگر مارے باندھے تعلیم جاری بھی رکھیں تو ان کے اندر اتنی قابلیت نہیں پیدا ہو سکتی ہے کہ معاشرے میں وہ ایک فعال کردار ادا کر سکیں-
بچوں کے مستقبل کو تاریک کرنے والے استاد خواب خرگوش کے مزے لوٹتے
گزشتہ دنوں سوشل میڈيا پر ایک ویڈيو تیزی سے وائرل ہو رہی تھی جو سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کے لیے ایک تازيانے کی طرح تھی یہ ویڈيو بھارت کے علاقے بہار کے کسی سرکاری اسکول کی تھی جس کا کیپشن بہار کے بچوں کے مستقبل کو تاریک کر کے استاد مزے سے سو رہے ہیں-
ایک منٹ سے بھی کم وقت کی اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک استانی کرسی پر آرام سے سو رہی ہے اور کلاس کی ایک بچی اس کو ہاتھ والے پنکھے سے ہوا دے رہی تھی جب کہ باقی بچے استانی کے آرام میں خلل نہ پڑے اس ڈر سے خاموشی سے فارغ بیٹھے ہیں-
جبکہ کمرہ جماعت کی بد حالی اور بچوں کے لباس کو دیکھ کر اس بات کا اندازہ ہو رہا ہے کہ یہ کسی پرائيویٹ اسکول کا کلاس روم نہیں ہو سکتا ہے اور چونکہ سرکاری اسکولوں میں بچوں کے والدین اسکول والوں کو بھاری فیسیں نہیں دیتے ہیں اس وجہ سے وہ ان کو جوابدہ بھی نہیں ہوتے- لہٰذا پڑھانا نہ پڑھانا بھی انکی صوابدید پر ہوتا ہے
یہ ویڈيو سوشل میڈيا پر آنے کے بعد تیزی سے وائرل ہو گئی اور لوگوں نے اس ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد استانی کو اور خاص طور پر سرکاری اسکولوں کے تعلیمی نظام کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا-
یہ ویڈيو ایک ہی دن میں پانچ ہزار سے زیادہ لوگوں نے دیکھی اور اس کو شئیر کیا جس کے بعد لوگوں کی طرف سے اس ٹیچر کی بر طرفی اور اس کے خلاف انکوائری کا مطالبہ زور پکڑ گیا-
استانی کا اس عمل پر نقطہ نظر
اس موقع پر اس استانی نے وضاحت پیش کرتے ہوئے اپنے نقطہ نظر سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ اس کی طبعیت ٹھیک نہ تھی اس وجہ سے وہ کچھ وقت کے لیے کرسی پر بیٹھ گئی تھی اور اس کو اونگھ آگئی تھی-
بھارت اور پاکستان کے سرکاری اسکولوں کا ایک جیسا حال
یاد رہے کہ یہ ویڈيو اگرچہ ہندوستان کے علاقے بہار کی ہے مگر پاکستان کے سرکاری اسکولوں اور ان کے اساتذہ کے حالات بھی کچھ اس سے مختلف نہیں ہیں۔ اندرون سندھ سینکڑوں اسکول ایسے ہیں جہاں پر طالب علموں کے بجائے بھینسیں بندھی ہوئی ہیں اور سینکڑوں بلکہ ہزاروں ایسے اساتذہ ہیں جو کہ صرف سرکاری کاغذات پر موجود ہیں اور تنخواہیں وصول کر رہے ہیں جب کہ حقیقت میں وہ کسی ایک دن بھی جا کر اسکول کی شکل نہیں دیکھتے ہیں-
سرکاری اسکولوں کی حالت کے اثرات
سرکاری اسکولوں کی یہ بدتر حالات براہ راست غریبوں کی زندگی اور ان کی معاشی حالات پر اثر انداز ہوتے ہیں کیوں کہ اس وجہ سے غریب کا بچہ تعلیم سے دور ہو جاتا ہے اور تعلیم سے دوری کے سبب بڑے ہونے پر بھی دوسرے لوگوں سے پیچھے رہ جاتا ہے اور اس طرح غریب ہمیشہ کے لیے غریب ہی رہ جاتا ہے-
یہی وجہ ہے کہ سماجی تنظیمیں ہمیشہ اس بات پر زور دیتی نظر آتی ہیں کہ اگر کسی کے بھی معاشی حالات بہتر بنانے ہیں تو اس کو تعلیم کے قریب کر دو-