in

فلم کہانی !شروع سے آخر تک تجسس میں مبتلا رکھنے والی یہ فلم آپ نے دیکھی ہے؟

فلم کہانی !شروع سے آخر تک تجسس میں مبتلا رکھنے والی یہ فلم آپ نے دیکھی ہے؟

فلم کہانی !شروع سے آخر تک تجسس میں مبتلا رکھنے والی یہ فلم آپ نے دیکھی ہے؟

لاہور(ویب ڈیسک)کیا آپ کو ایسی پرتجسس فلمیں پسند ہیں جن کی کہانی ایک قتل کی تحقیقات کے گرد گھومتی ہے اور آخر تک لوگوں کو اندازہ نہیں ہوتا کہ اصل میں قصوار وار کون ہے؟اگر ہاں تو 2019 کی فلم نائیوز آؤٹ آپ کو ضرور پسند آئے گی جس کے رائٹر اور ڈائریکٹر ریان جونسن ہیں۔
ریان جونسن کو 2012 کی فلم ‘لوپر’ اور ‘اسٹار وارز: دی لاسٹ جیڈائے’ کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔4 کروڑ ڈالرز میں بننے والی فلم نائیوز آؤٹ نے

دنیا بھر میں 31 کروڑ ڈالرز سے زیادہ کا بزنس کیا تھا اور اب اس کے مزید حصوں پر بھی کام ہورہا ہے۔اس کا دوسرا حصہ تو 2022 میں ہی کسی وقت ریلیز کیا جائے گا۔یہ کہانی مسٹری ناول لکھنے والے ہارلن تھرومبے کے خاندان کے گرد گھومتی ہے۔ناول نگار کی 85 ویں سالگرہ کے لیے خاندان کے افراد اس کے گھر میں اکٹھے ہوئے تھے اور اگلی صبح ہارلن کی کو دریافت کیا گیا جس کا

گلا کٹا ہوا تھا پولیس کا ماننا تھا کہ ہارلن نے خودکشی کی ہے مگر اس موقع پر ایک پرائیویٹ ڈیٹیکٹیو بینوٹ بلانک (ڈینئل کریگ) کو اس معاملے کی تحقیقات کا کہا جاتا ہے۔تحقیقات میں معلوم ہوتا ہے کہ خاندان کے بیشتر افراد کے ساتھ ہارلن کے تعلقات اچھے نہیں تھے اور موت کے دن اس نے اپنے داماد کی بے وفائی سامنے لانے کی دھمکی دی تھی، بہو کا الاؤنس بند کیا تھا، بیٹے کو پبلشنگ کمپنی سے نکال دیا تھا جبکہ

نواسے کے ساتھ گرما گرمی ہوئی تھی۔پھر ہارلن کی نرس کا پراسرار کردار بھی ہے جو جھوٹ بولتی ہے تو اسے الٹی آجاتی ہے تو تحقیقات کے دوران سوالوں کے درست جواب تو دیتی ہے مگر وہ نامکمل ہوتے ہیں۔اس سے آگے کہانی بتانے کا مطلب فلم کا تجسس ختم کرنا ہوگا تو وہ آپ دیکھ کر جان سکتے ہیں مگر یقین کریں کہ آغاز سے اختتام تک اسکرین سے

نظریں ہٹانا مشکل ہوگا۔ ریان جونسن کے ذہن میں اس فلم کی کہانی 2005 سے تھی اور 2012 میں فلم لوپر کے بعد اسے فلمانے کا فیصلہ کیا تھا مگر اسٹار وارز دی لاسٹ جیڈائے کا حصہ بننے کی وجہ سے ایسا نہ ہوسکا۔انہوں نے 2017 میں فلم کا اسکرین پلے تحریر کیا اور 2019 میں اسے ریلیز کیا گیا۔فلم میں ہارلن کا جو گھر دکھایا گیا اس کا اندرونی حصہ 3 مختلف مقامات پر تیار کرکے وہاں شوٹنگ کی گئی۔تین مقامات پر شوٹنگ کے باوجود لوگوں کو احساس نہیں ہوسکا کہ یہ کسی ایک جگہ کی عکسبندی نہیں۔فلم میں

ہارلن کی پینٹنگ شوٹنگ کے آغاز تک بھی تیار نہیں ہوسکی تھی اور تو اس وجہ سے پھر اس کا استعمال نہیں ہوا بلکہ گرین اسکرین کی مدد لی گئی۔فلم میں ہارلن کی ماں کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ کی اصل عمر فلمی بیٹے سے 6 سال کم تھی۔فلم میں ہارلن کے خاندان کے نام 1970 کی دہائی کے راک اسٹارز پر رکھے گئے تھے۔اس فلم سے ہالی وڈ کا ایک بڑا راز بھی سامنے آیا اور وہ یہ تھا کہ ایپل کمپنی کبھی بھی اپنے آئی فونز کسی ولن کے ہاتھوں میں دیکھنا پسند نہیں کرتی۔ریان جونسن کے مطابق ایپل نے آئی فونز کے استعمال کی اجازت کے لیے یہ شرط رکھی تھی کہ ان ڈیوائسز کو ولن کے ہاتھوں میں نہیں دکھایا جائے گا۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

سرسوں کے تیل میں یہ کیپسول ملا کرسفید بالوں پر لگائیں پھر اس کا کمال دیکھیں

شش! شور نہ کرو مس سو رہی ہیں! ملک کا مستقبل اپنے استاد کو ہوا دے کر سلاتے ہوئے، ویڈيو وائرل