والدہ کی قبر کو توڑا جا رہا تھا کیونکہ ۔۔ ان مشہور شخصیات کی قبر اور کتبوں کے ساتھ کیا ہوا؟
سوشل میڈیا پر مشہور شخصیات سے متعلق کئی ایسی معلومات موجود ہیں جو کہ سب کو افسردہ کر دیتی ہیں، لیکن کچھ ایسی ہوتی ہیں جن کے بارے میں لوگ جاننا چاہتے ہیں۔
وحید مراد:
وحید مراد پاکستانی فلم انڈسٹری کے مشہور ترین اداکار تھے، وحید مراد کی شہرت ان کی اداکاری کے ساتھ ساتھ ان کا خطاب بھی تھا یعنی چاکلیٹی ہیرو۔
ان کے قبر کے کتبے پر بھی چاکلیٹی ہیرو وحید مراد مرحوم لکھا ہے جبکہ نیچے ہی ایک شعر بھی موجود ہے۔
اس شعر میں لکھا ہے کہ خدا کی تجھ پر رحمت ہو، محمدﷺ کا تجھ پر سایہ ہو، دعا میری سدا یہ ہے کہ تجھے جنت کی راست ہو۔
عمران خان کی والدہ:
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اپنی والدہ سے بے حد پیار کرتے تھے، والدہ کو یاد کر کے آج بھی عمران خان کی آنکھوں میں آنسوں آ جاتے ہیں۔
عمران خان کی والدہ کینسر جیسے خطرناک مرض میں مبتلا ہو کر جہان فانی سے کوچ کر گئی تھیں، لاہور میں واقع ان کی قبر اس وقت خبروں میں آ گئی تھی، جب انسداد تجاوزات کے ادارے نے مرحومہ شوکت خانم کی قبر کے احاطے میں موجود کچھ حصے کو گرانے کی کوشش کی۔
عمران خان کی والدہ شوکت خانم کی قبر پر مٹی کا رنگ کیا گیا ہے جبکہ قبر کی بناوٹ کچھ اس طرح ہے کہ پرانے زمانے کی معلوم ہوتی ہے، مرحومہ کی قبر کے کتبے پر بھی ان کا نام دیکھا جا سکتا ہے۔
کلثوم نواز:
پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما اور سابق خاتون اول کلثوم نواز نے اپنی زندگی میں بے حد مشکلات کا سامنا کیا تھا، چاہے نجی زندگی ہو یا پھر سیاسی زندگی دونوں ہی میں کچھ ایسے مسائل سے دوچار رہیں جن کا مقابلہ سابق خاتون اول نے ڈٹ کر کیا۔
کلثوم نواز کا انتقال کینسر جیسے موذی مرض کی وجہ سے ہوا تھا، والدہ کے انتقال پر مریم نواز شدید صدمے میں تھیں۔ کلثوم نواز کے چہرے پر آخری وقت تک مسکراہٹ تھی اور ہمت اور حوصلہ عیاں تھا۔
لیکن ان کی قبر جو کہ رائیونڈ میں واقع ہے، صرف ایک عام قبر جیسی ہی ہے، جس پر کوئی کتبہ نہیں ہے۔ البتہ پھولوں کی پتیاں مرحومہ کی قبر پر موجود ہوتی ہیں۔ عین ممکن ہے کہ صرف خاندانی قبریں ہونے کی وجہ سے کتبے نہ بنوائے گئے ہوں۔
معین اختر:
معروف پاکستانی کامیڈین اور اداکار معین اختر کی قبر دیکھ کر معلوم نہیں ہوتا ہے کہ یہ انہی کی قبر ہے۔ کیونکہ اس قبر کی حالت چیخ چیخ کر بتا رہی ہے کہ اسے دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔
ان کی قبر کے کتبے پر بھی ان کا نام اور تاریخ وفات لکھا گیا ہے۔ جبکہ تختی بھی ٹیڑھی معلوم ہو رہی ہے۔
اشفاق احمد:
معروف مصنف اور ادیب اشفاق احمد ہمیشہ ہی سے پاکستان کے ادبی اور اخلاقی موضوعات پر گہری نگاہ رکھتے تھے، ان کے منہ سے نکلی ہر بات اثر رکھتی تھی۔
لیکن ان کے قبر کے کتبے پر لکھا ہے کہ اللہ آپ کے لیے آسانیاں پیدا کرے اور آسانیاں تقسیم کرنے کا شرف عطا کرے، آمین۔ یہ بہت بڑی بات ہے کہ مرنے کے بعد کی آسانیوں کی دعائیں دینا، اسی طرح یہ آسانیاں دوسروں میں تقسیم کرنے کی دعا دینا۔
نور جہاں:
ملکہ ترنم نور جہاں کی قبر کے کتبے پر ان کا نام اور ساتھ ہی ان کی تاریخ وفات لکھی ہے۔
جس میں سنہ 2000 اور رمضان المبارک لکھا ہوا ہے۔