ماما آپ نے سیاست دانوں کی طرح میرے پیسے لوٹ لیے آپ کو نااہل کون کرے گا؟ سیاسی بچی کا ماں سے سوال ویڈيو وائرل
بچے غیر سیاسی ہوتے ہیں یہ عام طور پر کہا جاتا ہے مگر اب محسوس ہوتا ہے کہ یہ بات ماضی کے بچوں کے بارے میں تو کہی جا سکتی ہے مگر حال کے بچے تو انٹرنیٹ کے اس دور میں بڑوں سے کچھ زيادہ ہی سمجھ دار ہو گئے ہیں-
حالیہ دنوں میں ٹوئٹر کی ایک صارف کی طرف سے ایک معصوم بچی فاطمہ کی ویڈیو شئر کی گئی جس کو دیکھ کر آپ بے ساختہ ماشااللہ کہنے پر مجبور ہو جائيں گے یہ ویڈيو آج کل سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے-
سیاسی بچی کی غیر سیاسی ویڈیو
یہ ویڈیو جو کہ فاطمہ نامی بچی کی ہے جو مہمانوں کے جانے کے بعد جھولے میں آرام سے لیٹی ہے چھ سات سالہ اس بچی کو جب اس کی والدہ مہمانوں کے جانے کے بعد اپنی مدد کے لیے بلاتی ہے تو وہ جواب دیتی ہے کہ میں کیوں کام کروں جب مہمان جاتے ہوئے پیسے چھوٹے بھائی کو دے کر گئے تو کام بھی وہی کرے گا میں کیوں کروں؟
مزید اس کا یہ بھی کہنا کہ غضب خدا کو مہمانوں کو یہ نظر نہیں آتا ہے کہ دو بچے ہیں دونوں کو پیسے دے کر جائيں-
یاد رہے کہ پاکستانی گھرانوں میں مہمان جب کسی کے گھر جاتے ہیں تو خالی ہاتھ نہیں جاتے اور اگر کچھ لے کر نہ جائیں تو واپسی پر گھر کے چھوٹے بچے کو تحفے کے طور پر پیسے دے جاتے ہیں-
جب فاطمہ کی والدہ اس کو کہتی ہیں کہ تم جب چھوٹی تھی تو تم کو بھی پیسے ملتے تھے اب بھائی چھوٹا ہے تو اس کو ملتے ہیں تو معصوم فاطمہ فوراً اپنی امی سے یہ سوال کرتی ہے تو پھر وہ پیسے کہاں ہیں جو اس کو ملے تھے-
اس کی والدہ کہتی ہیں کہ وہ تو خرچ ہو گئے تو اس وقت فاطمہ کا جواب اتنی چھوٹی بچی کی سیاسی علمیت کی انتہا تھی-
اس نے کہا امی آپ تو نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز ہو گئيں جو آپ نے میرے سارے پیسے کھا لیے مگر آپ کو نااہل کون کرے گا جس پر اس کے جوابوں سے تنگ آکر فاطمہ کی والدہ اس کو کہتی ہیں کہ تم جھولے جھولو میں خود سامان اٹھا لوں گی-
فاطمہ کی بات کچھ غلط بھی نہ تھی
پاکستان کے سیاسی تناظر میں دیکھا جائے تو اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ پاکستانی حکمرانوں نے جس طرح اس ملک کے خزانے کو لوٹا ہے اور اس کو نقصان پہنچایا ہے اس کا احساس ملک کے بچے بچے کو ہے اگر ان حکمرانوں میں ذرا بھی شرم ہو تو اس بچی کی بات کا اثر لے کر خود کو اپنے آپ ہی نا اہل قرار دے دیں-
سوشل میڈیا پر لوگوں کے کمنٹ
اس ویڈيو کو بڑی تعداد میں نہ صرف لوگوں نے شئير اور لائک کیا بلکہ ان کے کمنٹ بھی بہت مزے کے تھے-
کچھ صارفین کا یہ کہنا تھا کہ اس ویڈيو نے ان کے دن کو خوبصورت بنا دیا جبکہ کچھ صارفین کے والدین نے بھی ان کے پیسے ایسے ہی کھا لیے تھے تو انہوں نے نہ صرف فاطمہ کی بات کی تائيد کی بلکہ انہوں نے ہیش ٹیگ سپورٹ فاطمہ شروع کرنے کا بھی اعلان کر دیا تاکہ سارے والدین ان پیسوں کا حساب دے سکیں جو ان کے والدین کھا چکے ہیں-ایک ہندوستانی صارف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے حوالے سے یہ بات تو بالکل سچ ہی ہے-
ویسے یہ سوال تو سب ہی کو اپنے والدین سے پوچھنا چاہیے کہ کہاں گئے ہمارے بچپن والے پیسے؟ کیا خیال ہے؟