میرے اکو بھائی آئیں گے، مجھے لینے ۔۔ 5 بھائیوں کی اکلوتی بہن، جسے اولڈ ہوم میں چھوڑ کر آگئے
سوشل میڈیا پر ایسی کئی معلومات ہیں جو کہ سب کی توجہ حاصل کرتی ہیں، لیکن زندگی سے جڑی کچھ ایسی معلومات بھی اسی معاشرے کا حصہ ہیں جو کہ سب کو حیرت میں مبتلا کر دیتی ہیں۔
نامی نیوز چینل کی جانب سے بنت فاطمہ اولڈ ایج ہوم میں ایک پروگرام کیا گیا تھا، جس میں اولڈ ایج ہوم میں رہنے والی ان خواتین کے بارے میں بتایا گیا جنہیں ان کے پیارے خود اس جگہ چھوڑ کر گئے۔
کپکپاتے ہاتھوں، چہرے پر جھریوں اور آواز میں تکلیف لیے یہ خواتین روزانہ اسی راہ کو تکتی ہیں کہ آج میرا بیٹا ضرور آئے گا۔ اسی طرح یہاں بد قسمت ماؤں کے ساتھ ساتھ وہ خواتین اور لڑکیاں بھی ہیں جن کے بھائیوں نے انہیں یہی چھوڑا۔
ایسی ہی ایک لڑکی قراۃ العین ہے، جسے اس اولڈ ایج ہوم میں اس کے بھائی چھوڑ کر گئے، پانچ بھائیوں کی اکلوتی بہن جو روزانہ صرف ایک جملہ دہراتی ہے کہ میرے اکو بھائی مجھے لینے آئیں گے، اسے معلوم ہی نہیں کہ اب یہی اس کا گھر ہے۔
قراۃ العین دماغی طور پر کمزور ہیں، جب وہ یہاں آئیں تھیں تو ان کا سر گنجا تھا، لیکن یہاں ان کی حالت کافی بہتر ہوئی تاہم وہ اپنے بھائیوں کو شدید یاد کرتی ہیں۔ آنکھوں میں بھائیوں کی
آس لیے قراۃ العین ہر ایک سے بڑے ہی پیار اور محبت سے ملتی ہیں، سامنے والے کو بھی محسوس ہو ہی جاتا ہے کہ قراۃ العین کا دل بہت ہی صاف ہے۔
5، 5 بھائی ہونے کے باوجود وہ اس اولڈ ایج ہوم میں موجود ہے، دوسری جانب بنت فاطمہ اولڈ ایج ہوم کی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ قراۃ العین کے بھائی یہاں اسے چھوڑ کر گئے تھے، تاہم وہ روز یہی جملہ دہراتی ہے کہ اکو بھائی آئیں گے، یہاں تک کہ ہر آنے والے کو اکو بھائی سمجھتی ہے۔
اولڈ ایج ہوم میں ہر کردار کی الگ کہانی ہوتی ہے جو کہ سخت سے سخت دل کو بھی پگھلا دیتی ہے، ایسا ہی کچھ سٹی 42 کی اینکر کے ساتھ بھی ہوا، وہ بتاتی ہیں کہ میں اتنا آسانی سے نہیں رو سکتی لیکن میری بھی آنکھوں میں آنسو آگئے۔