کینسر سے جنگ لڑنے والے ہاشم رضا زندگی کی بازی ہار گئے، اپنے آخری پیغام میں کیا لکھا تھا؟
ہاشم رضا گزشتہ کئی ماہ سے کینسر جیسی موذی بیماری سے جنگ لڑ رہے تھے
لیکن اب سے کچھ دیر قبل ان کی وفات کی خبر سوشل میڈیا پر تیزی سے پھیل گئی ہے جسے سننے کے بعد ان کے دوست اور فالوورز میں غم کی لہر دوڑ گئی۔
نوجوان ہاشم رضا کا تعلق لاہور سے تھا۔
ہاشم رضا کی آخری چیٹ بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ بظاہر دیکھنے میں لگتا ہے
کہ یہ بات چیٹ (Whatsapp Conversation) ان کے اسپتال سے گھر آجانے کے بعد کی ہے
بہادر ہاشم سماجی کاموں سمیت کئی تعلیمی کاموں میں بھی سرگرم رہتے تھے۔ لیکن اس خبر نے سب کو توڑ کر رکھ دیا تھا
کہ ایک ہنستا کھیلتا نوجوان اچانک بستر پر آ گیا ہے، دراصل ہاشم کو کینسر
جیسا موذی مرض لاحق ہو گیا ہے۔ جبکہ ہاشم کا علاج پاکستان میں ممکن نہیں ہے، اسی لیے ہاشم کو امریکہ لے جانا ضروری تھا۔
نوجوان ہاشم کے دوست اس بات کے گواہ ہیں کہ وہ ایک محبت بھری شخصیت کے مالک اور ایک جنگجو تھے۔
کینسر سے جنگ ہار جانے والے ہاشم رضا کی نماز جنازہ کل بعد نماز ظہر 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔