اس کے ہاتھوں سے پتہ چل رہا ہے کہ ۔۔ دعا زہرا کے پہلے انٹرویو پر ماہرین کا انکشاف! کون سچا ہے کون جھوٹا؟
“یہ بچی جس طرح ہاتھ مل رہی ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ جو کہنا چاہتی ہے وہ نہیں کہہ پارہی اس پر جھوٹ بولنے کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے”
یہ کہنا ہے ڈاکٹر معیز حسین کا جو کہ انسان کی باڈی لینگویج کو سمجھنے کے ماہر مانے جاتے ہیں۔ ڈاکٹر معیز حسین مائینڈ سائینسز کے نام سے یوٹیوب پر ایک چینل بھی چلاتے ہیں
جس میں وہ سائینسی حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے زندگی کے مختلف پہلوؤں کے حوالے سے بات کرتے ہیں۔ ڈاکٹر معیز نے گزشتہ دنوں دعا زہرا کے وائرل انٹرویو کے بارے میں کئی باتیں کیں جو ہم اپنے قارئین کے لئے پیش کررہے ہیں۔
پروگرام کی میزبان دعا کے پاس کیسے پہنچی؟
ڈاکٹر معیز کا کہنا ہے کہ پروگرام کی میزبان زنیرا دعا زہرا کے پاس اتنے آرام سے کیسے پہنچ گئی جب کہ دعا تو پولیس کو بھی اتنی مشکل سے ملی ہے۔ دوسری بات یہ کہ ڈاکٹر معیز کا کہنا تھا
کہ جب انھوں نے اس حوالے سے زنیرا سے بات کرنے کی کوشش کی تو انھوں نے کہا کہ ان کے جو بھی سوال ہیں وہ انھیں بھیج دیں زنیرا جواب دے دیں گی جس پر ڈاکٹر معیز کا کہنا تھا کہ اس طرح ہم کراس قوئسچن کیسے کریں گے جس کے ذریعے اصل بات کا پتہ چلایا جاسکتا ہے۔
کیا باقی سب کاغذات جھوٹے ہیں؟
ڈاکٹر معیز کا کہنا ہے کہ کیا دعا کے برتھ سرٹیفکیٹ سے لے کر اس کے ماں باپ تک کا نکاح نامہ جھوٹا ہے؟ اگر ایسا ہے تو ڈاکٹر کی رپورٹ پر کیسے بھروسہ کیا جائے جب کہ عمر جانچنے کی جدید ٹیکنالوجی تو پاکستان میں موجود ہی نہیں ہے۔
دعا زہرا کیس کیسے حل ہوسکتا ہے؟
اس حوالے سے ڈاکٹر معیز کا کہنا تھا کہ دعا اور ظہیر دونوں کو ہپناٹزم کے ذریعے جانچا جاسکتا ہے جس کے بعد کسی میڈیکل رپورٹ کی ضرورت نہیں رہے گی اور وہ خود اصل بات کہہ دیں گے۔