عمران خان کو کسی صورت اسلام آباد نہیں آنے دوں گا،رانا ثناء اللہ کا دو ٹوک اعلان
لاہور(ویب ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نےکہا ہےکہ وہ کسی صورت عمران خان کو اسلام آباد نہیں آنے دیں گے۔نجی نیوز چینل کے پروگرام مین گفتگو کرتے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نےکہا کہ تحریک انصاف کے کارکن اسلحہ جمع کر رہے ہیں، کسی صورت عمران خان کو اسلام آباد نہیں آنے دوں گا۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس رپورٹس ہیں کہ عمران خان کاارادہ پر امن احتجاج کانہیں بلکہ فتنہ فسادکا ہے۔ اس سے قبل میڈیا سےگفتگو میں رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ ریڈ زون سمیت پورے اسلام آباد کی سکیورٹی اہم ہے، ریڈ زون کی فول پروف سکیورٹی یقینی بنائی جائےگی، ایجنسیوں کی رپورٹ ہے کہ ان کے جتھے خیبرپختونخوا سے اسلحہ بردار ہو کر آئیں گے، عمران خان سمیت ان کے ممبران کی گرفتاری ضرور بنتی ہے،
موقع ملا تو عمران خان اور ان کے ممبران کو ضرور گرفتار کیا جائےگا۔ رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ یقین دلاتا ہوں کہ آئندہ 2 سے 3 دن نہیں بلکہ کل شام تک حالات نارمل ہو جائیں گے، اگر اسلام آباد انتظامیہ نے درخواست کی تو رینجرز اور فوج کو طلب کیا جا سکتا ہے۔دوسری جانب) مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے وزیر اعظم شہباز شریف کو عمران خان کو گرفتار نہ کرنے کا مشورہ دے دیا۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ وہ چاہتی ہیں
کہ عمران خان کو گرفتار نہ کیا جائے، اسلام آباد آنے دیا جائے، دیکھیں کتنا دم ہے، کب تک بیٹھتے ہیں۔ انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جس ڈی چوک میں جنم لیا تھا عمران کی سیاست اسی ڈی چوک میں ختم ہوگی۔ لیگی رہنما نے لاہور میں کانسٹیبل کی موت کا ذمے دار عمران خان کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ کرسی کی ہوس میں بے چین عمران کو چاہیے کہ قوم کے بیٹوں کو گرمی اور لو میں سڑکوں پر لانے سے پہلے اپنے بیٹوں کو لندن سے بلوائیں اور فرنٹ لائن پر کھڑا کریں۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ڈی چوک اسلام آباد پہنچنے کا اعلان کیاہے۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان لانگ مارچ حکومت کے خلاف نہیں اسٹیبلشمنٹ کے خلاف کر رہے ہیں، عمران خان نے کہا
کہ میں میر جعفر اور میر صادق کو پہچان گیا، یہ اس نے ہمیں نہیں کہا، یہ وہ اسٹیبلشمنٹ کو کہتا ہے۔ مریم نواز کا کہنا تھاکہ یہ کونسی آزادی چاہتے ہیں؟ عمران خان نے کرسی اور فرح گوگی کا نام آزادی رکھا ہوا ہے، عدلیہ کو بہت ادب سے یہ بات کہناچاہتی ہوں، یہ روایت مت ڈالیں کہ جو شخص سب سے بڑھ کر اداروں کو گالیاں نکالے گا، اسی کے حق میں فیصلے ہوں گے، قوم کے حق میں فیصلے کریں، ملک کے حق میں فیصلےکریں، سوشل میڈیا کو مت دیکھیں، میڈیا کو مت دیکھیں اورقوم کے مستقبل کے حق میں فیصلےکریں۔