کیا بیٹی پیدا کرنا جرم ہے؟ سفاک شوہر کی دھمکی پر مجبور ماں نے دو دن کی بچی کے ساتھ کیا کیا؟
شوہر کی طرف سے بیٹی پیدا ہونے پر طلاق کی دھمکی پر ماں اپنی دو دن کی بچی مسجد کے دروازے پر چھوڑ آئی، بے اولاد جوڑوں کو بچی کو اپنانے کی پیشکش بھی کردی ۔
مسجد اہلحدیث کنگن پور ضلع قصور کے قاری صاحب نے اعلان کیا کہ مسجد کے سامنے سے دو دن کی بچی ملی ہے جس کے پاس ایک پرچی بھی پڑی تھی جس پر لکھا تھا کہ میرے خاوند نے بولا ہے کہ اگر بچی پیدا ہوئی تو میں تمہیں طلاق دے دوں گا۔طلاق کے ڈر سے میں بچی کو چھوڑ کے جارہی ہوں۔ اسے کوئی بھی اپنا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ دو ماہ قبل میانوالی میں 7دن کی بچی کو باپ شاہ زیب نے قتل کر دیا، میانوالی کے شاہ زیب نے بیوی کو کہہ رکھا تھا کہ اگر پہلی اولاد بیٹی ہوئی تو میں مار دوں گا۔
بچی کی پیدائش کے بعد موقع ملتے ہی ملزم نے پستول کے 4 فائر سات دن کی کمزور بچی کے جسم میں اتار دیے اور اعتراف کرلیا ہے کہ مجھے پہلی اولاد بیٹا نہ ہونے کا رنج تھا۔
اس کے علاوہ مارچ میں کراچی کے علاقے لیاقت آباد 7 نمبر غوثیہ مسجد کے قریب باپ نے 24 دن کی اپنی ہی بیٹی کا گلا کاٹ دیا تھا۔
مارچ کے ہی مہینے میں تیسرا واقعہ تب پیش آیا جب گگو منڈی میں الٹراساؤنڈ کے دوران بیٹی کا معلوم ہونے پر سفاک شوہر نے بیوی پر تشدد کیا جس کے نتیجے میں معصوم بچی پیدا ہونے سے پہلے ہی مر گئی۔
گگومنڈی کے نواحی گاؤں 203 ای بی کی رہائشی بلقیس بی بی نے اپنے والدین کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ تقریباً 3 ماہ پہلے میرا شوہر پیراں دتہ شیخ بچے کی جنس معلوم کرنے کیلئے مجھے ڈاکٹر کے پاس لے کر گیا۔ جب ڈاکٹر نے مجھے بچی کا بتایا تو میرے شوہر نے مجھ پر دباؤ ڈالا کہ حمل ضائع کروا دو۔
بلقیس بی بی نے مزید کہا کہ میرے انکار پر شوہرنے تشدد کیا جس کے بعد میں ڈاکٹر کے پاس گئی تو ڈاکٹرنے بتایا کہ تشدد کی وجہ سے بچی پیٹ میں ہی ہلاک ہو گئی ہے۔
ملک میں بچیوں کو پیدا ہوتے ہی قتل کرنے اور ماؤں کو طلاق دینے جیسے واقعات سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہمارا معاشرہ کہنے کو تو جدید دور میں داخل ہوگیا جبکہ حقیقت میں واپس جہالت کے اندھیروں کی جانب بڑھ رہا ہے جب بیٹیوں کو پیدا ہوتے ہی دفنا دیا جاتا تھا۔