8 بچوں کو ایک ساتھ جنم دیا، سب مرگئے، ماں صدمہ نہ برداشت کرسکی اور چل بسی
عورت کے لیے ماں بننا سب سے بڑی خوشی اور اعزاز کی بات ہوتی ہے۔ دورانِ حمل وہ ہر دن اپنے آنے والے بچے کی بہتری، صحت اور کامیابی کے لیے دعائیں کرتی ہے۔ جب بچہ دنیا میں آ جاتا ہے
تو ماں کی خوشی دیدنی ہوتی ہے۔ لیکن وہ مائیں جن کا حمل تو بخیریت گزرے لیکن بچہ نصیب نہ ہوسکے اور وہ بچہ پیدائش کے بعد مر جائے یا مرا ہوا پیدا ہو تو ماں کا کلیجہ پھٹنے لگتا ہے، دل غم سے ڈوب جاتا ہے۔ ایسا ہی کچھ مینڈی الاؤڈ نامی خاتون کے ساتھ واقعہ پیش آیا۔
1996 میں مینڈی الاؤڈ وہ پہلی برطانوی خاتون تھیں جن کے ہاں 8 بچوں کی بیک وقت پیدائش ہونے والی تھی۔ لیکن قسمت کو یہ منظور نہ تھا۔ مینڈی کے بچے دنیا میں آنے سے قبل ماں کے پیٹ میں ہی مر گئے۔ جس کا صدمہ مینڈی سے برداشت نہ ہوا۔
مینڈی اپنے حمل کے آخری کچھ دنوں میں بہت زیادہ بیمار ہوگئی۔ ڈاکٹروں نے ہر طرح ماں و بچے کو بچانے کی کوشش کی لیکن وہ زندہ نہ بچ سکے۔ ماں تو بچ گئی لیکن بچے مرگئے۔
جب بچوں کو ماں کے پیٹ سے نکالا اور سب کا الٹراساؤنڈ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ مینڈی کی الکوحل یعنی نشہ آور مشروبات پینے کی لت اس کے بچوں کو لے ڈوبی۔ مینڈی 15 سال کی عمر سے نشے کرتی تھی،
جس سے اس کے پھیپھڑے بھی متاثر تھے لیکن یہ بات اس کو معلوم نہ تھی۔ مینڈی نے حمل کے دوران بھی گرم غذاؤں کا استعمال جاری رکھا جس کی وجہ سے بچوں میں آکسیجن کی کمی ہوگئی اور وہ دنیا میں آنے سے قبل ہی دنیا سے چلے گئے۔
مینڈی الاؤڈ کو شہزادی ڈیانا نے بچوں کا غم بھلانے میں مدد کی، وہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ اکثر وقت گزارا کرتی تھیں،
لیکن ماں کو یہ صدمہ برداشت نہ ہوا اور 5 ماہ بعد 56 سال کی عمر میں مینڈی کینسر جیسے مہلک مرض میں دنیا سے چل بسی۔ مینڈی کے جانے سے ڈیانا بھی بہت دُکھی ہوئیں۔ مینڈی کی موت کے 3 ماہ بعد ڈیانا بھی دنیا سے چلی گئیں۔