ماں آخری وقت میں بیٹے کو پکارتی رہ گئی اور بیٹا راستے میں ڈکیتی کا شکار ہوگیا ۔۔ نوجوان کی پوسٹ نے سب کی آنکھیں نم کردیں
“میری ماں سینے کے درد میں مجھے پکارتی رہ گئی مگر میں سڑک پر ڈکیتی کا نشانہ بنتا رہا۔ جب گھر پہنچا تو بہت دیر ہوچکی تھی
اور ماں آخری وقت میں تڑپ تڑپ کر مجھے پکارتے دنیا سے چا چکی تھی۔ ماں کے مرنے کے بعد اب میں اس بھری دنیا میں اکیلا رہ گیا ہوں“
یہ کہنا لاروارث شہر کراچی کے ایسے بدنصیب شخص کا ہے جس نے حال میں ہی اپنی ماں کو صرف اس لئے کھو دیا کیوں کہ وہ ایسے شہر میں رہتا ہے
جہاں پر قانون نافذ کرنے والے ادارے بے بس اور شہری غنڈوں کے ہاتھوں یرغمال بنے ہوئے ہیں۔
سوشل میڈیا پر کل رات سے وائرل ہونے والے اس خط میں نوجوان کا نام نہیں بتایا گیا البتہ یہ ضرور لکھا ہے کہ وہ گلشن کا رہائشی ہے
جہاں چند دن پہلے وہ اور اس کی والدہ رہتے تھے۔ ایک دن وہ گھر سے اپنے دفتر لیاری جانے نکلا تو راستے میں اس کی ماں نے فون کر کے کہا “بیٹا جلدی گھر آجاؤ میرے سینے میں بہت درد ہے“
بیٹے نے بے بسی سے طویل راستہ دیکھا اور سوچا کہ مدد کے لئے پڑوسی کو ماں کے پاس بھیج دے۔ یہی سوچ کر اس نے موبائل فون جیب سے نکالا ہی تھا
کہ دو ڈکیتوں نے گن پوائنٹ پر اس سے موبائل اور پرس چھین لیا۔ بیٹا ڈکیتوں سے منتیں کرتا رہا کہ میری ماں مر جائے گی صرف ایک فون کال کر لینے دو لیکن ڈکیتوں کو اس پر رحم کیوں آتا؟
نوجوان کا کہنا ہے کہ گھر پہنچا تو میری دنیا لٹ چکی تھی۔ پکارنے والی ماں اب دنیا میں نہ رہی تھی۔ میں اب اپے گھر میں اکیلا رہتا ہوں
لیکن سمجھ نہیں آتا کہ میرا کیا قصور تھا جو میں نہ آخری وقت میں ماں کے پاس پہنچ سکا نہ ہی ان کی جان بچا سکا۔