in

سی سیکشن کے ذریعے ماں بنیں اور کچھ دن بعد آفس آگئیں ۔۔ بے نظیر بھٹو نے جنرل ضیاء کو کیسے حیران کیا؟ ان سے متعلق وہ معلومات جو بہت کم لوگ جانتے ہیں

سی سیکشن کے ذریعے ماں بنیں اور کچھ دن بعد آفس آگئیں ۔۔ بے نظیر بھٹو نے جنرل ضیاء کو کیسے حیران کیا؟ ان سے متعلق وہ معلومات جو بہت کم لوگ جانتے ہیں

بے نظیر بھٹو پاکستان سمیت دنیا کی ان چند اہم لیڈرز میں شامل تھیں جنہوں نے تکلیف کے باوجود خود کو ٹوٹنے نہیں دیا، شہادت کا جام پی لیا مگر خود کو جھکنے نہیں دیا۔

پاکستان کی سیاست میں بے نظیر نے ان تمام لوگوں کو حیران کیا جو سمجھتے تھے کہ بے نظیر کچھ نہیں کر سکے گی، جس طرح عمران خان نے عدم اعتماد کے بعد عمران خان نے مخالفین کو برداشت کیا اسی طرح بے نظیر تھیں لیکن دلچسپ بات یہ تھی کہ وہ ماں بننے والی تھیں۔

حمل کے عمل سے گزرنے والی بے نظیر نے سیاسی دباؤ کو بھی برداشت کیا اور اپنے پیٹ میں موجود بختاور اور بلاول کو بھی سنبھالا۔

بی بی سی کی جانب سے ایک رپورٹ پبلش کی گئی تھی جس میں بے نظیر کی انہی مشکلات کے بارے میں بتایا گیا جو لوگوں کو تو شدید مشکلات محسوس ہوئیں لیکن خود بے نظیر نے انہیں زندگی کا سفر سمجھ کر برداشت کیا اور کامیاب بھی ہوئیں۔

ماں بننے کا عمل آسان نہیں ہوتا ہے، اس عمل کے دوران ایک ماں کو ذہنی دباؤ، جسمانی اور دماغی طور پر صحت مند ہونا بے حد ضروری ہوتا ہے تاکہ آنے والی جان بھی صحت مند ہو، لیکن جس وقت بلاول بھٹو ماں کے پیٹ میں تھے، ان دنوں بے نظیر سیاسی طور پر کافی مشکلات کا شکار تھیں، پہلی بار ماں بننے کا احساس بھی تھا ساتھ ہی اگلے الیکشن کی تیاری بھی۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق جنرل ضیاء نے نومبر میں انتخابات اسی وجہ سے کرائے تھے کیونکہ انہیں انٹیلیجنس رپورٹ ملی تھی کہ بے نظیر حمل کے آخری ماہ میں ہیں، اسی وجہ سے وہ الیکشن مہم پُر اثر طریقے سے نہیں کر سکیں گی۔

لیکن دلچسپ بات یہ بھی تھی کہ بے نظیر نے یہ خبر خود سے عام پھیلائی تھی، اس وقت سب حیران رہ گئے جب بے نظیر نومبر کے بجائے ستمبر میں ہی بلاول کو جنم دیا۔ سیاسی پنڈت اسے بے نظیر کی سیاسی چال کے
طور پر دیکھتے ہیں۔

بے نظیر کے حوالے سے دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ تینوں بار جب وہ امید سے ہوئیں تو کسی کوخبر تک نہ ہوئی کہ وہ حاملہ ہیں، یہاں تک کے ان کی کابینہ میں شامل وزراء بھی لاعلم تھے، بغیر کسی میٹرنٹی چھٹی کے بے نظیر نے اپنا کام بھی جاری رکھا اور خود کو بھی سنبھالے رکھا۔

بختاور کی پیدائش سے پہلے بھی بے نظیر کو شدید سیاسی دباؤ برداشت کرنا پڑا، ان کی حکومت کو ختم کرنے کا پلان، جس کا انہیں خود بھی اندازہ تھا مگر آخری وقت تک اپنی حکومت کا دفاع کرتی دکھائی دینے والی یہ ماں سب کے لیے ہمت کی مثال بن گئیں۔

ڈاکٹرز کے کچھ کہنے تک بے نظیر نے آخری وقت تک دوسری بار ماں بننے کی خبر بھی شئیر کسی سے نہیں کی۔ کابینہ میں شامل جاوید جبار کہتے ہیں کہ ہمیں معلوم ہی نہیں تھا کہ ہماری وزیر اعظم ماں بننے والی ہیں، اور پھر ہم نے دیکھا کہ نہ صرف وہ ماں بنیں بلکہ جمہوریت کا بھی دفاع کیا۔

عدم اعتماد کی تحریک، ان کے خلاف سازش، حکومت گرانے کے لیے خفیہ پلان، بے نظیر کے ساتھیوں کو خریدنے کی کوشش سمیت کئی ایسے اقدامات کیے جا رہے تھے جو کہ انہیں پریشان کر رہے تھے لیکن عدم اعتماد والے دن بے نظیر کی تقریر نے سب کو حیران کر دیا، جس طرح بے نظیر نے بڑے ہی پُر اعتماد طریقے سے اپنے خلاف آنے والی عدم اعتماد کو برداشت کیا۔

دوسری جانب یہ بات بھی بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ بختاور کی پیدائش سی سیکشن کے ذریعے ہوئی تھی، گائیناکالوجٹس نے جلد سے سی سیکشن آپریشن کیا تھا، جس کے بعد وہ فورا سیاسی کاموں میں بھی لگ گئیں۔

ماں بننے کے اگلے ہی دن بے نظیر آفس میں تھیں اور حالات حاضرہ پر اخبار پڑھ رہی تھیں۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

انہوں نے اربوں روپے صرف شادی میں خرچ کردئیے ۔۔ شوبز شخصیات کی مہنگی ترین شادیاں جس کی حقیقت آپ کو بھی بہت کچھ سوچنے پر مجبور کر دے گی

معروف نیوز اینکر نے شادی سے ایک ماہ اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا