میری مسلمان مریضہ آخری سانس لے رہی تھی تو میں نے اس کو کلمہ پڑھایا پھر وہ ۔۔۔ ہندو ڈاکٹر نے اپنی مسلمان مریضہ کو کلمہ پڑھا کر سب کو حیران کر دیا
بیماروں کا ہر ممکن طریقے سے علاج کرنا ان کو خوش رکھنا ایک ڈاکٹر کی اہم ذمہ داری ہے ۔ دنیا بھر میں جتنے بھی ڈاکٹر اپنے پیشے سے اور انسانیت سے محبت کرتے ہیں وہ ہمیشہ کوشش کرتے ہیں کہ ان کے مریض ہر حال میں صحتیاب ہو جائیں،
اسی وجہ سے اکثر ڈاکٹر مریضوں کے ساتھ ہنس کھیل کر بات کرتے ہیں تاکہ مریض جب ان کے پاس سے جائے تو اس کے چہرے پر زندگی جینے کی امید روشن ہو۔ مگر کچھ ڈاکٹر ایسے بھی ہوتے ہیں جو انسانیت کی خاطر بڑے بڑے کام کر جاتے ہیں۔ ایسی ہی ایک ہندو ڈاکٹر کا کارنامہ آج کل بڑا مشہور ہو رہا ہے۔
بھارتی ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر ریکھا کرشنا کی ایک مریضہ جو کہ کورونا وارڈ میں دم توڑنے والی تھیں، انہوں نے اپنی مریضہ کو کلمہ پڑھا کر دنیا بھر میں انسانیت کی سب سے اعلیٰ مثال قائم کر دی۔
ہندو ڈاکٹر ریکھا نے بتایا کہ: ” میری مریضہ مشکل سے سانس لے پا رہی تھی، اور وہ غالباً اس کی آخری سانس تھی، مجھے تکلیف بہت ہوئی کہ میں بچا نہیں پا رہی، اس وقت مجھے یاد آیا
کہ جب کوئی مسلمان مرتا ہے تو وہ کلمہ پڑھتا ہے یا اس کے سامنے کوئی کلمہ پڑھ کر سناتا ہے، میں نے بالکل ایسا ہی کیا، کیونکہ کورونا وارڈ میں مریضوں کے نگران کو آنے کی اجازت نہیں ہوتی، اس لئے میں نے خود کلمہ پڑھ کر مریضہ کو سنایا
وہ پیچھے پیچھے میرے الفاظ دہراتی رہی، جب میں نے کلمہ ختم کیا، اس کے بعد مریضہ کی جان نکل گئی، مجھے دکھ بھی ہوا، مگر شاید اس بات سے میرا دل تسلی ہے کہ میں نے مذہب کو بالاتر رکھتے ہوئے اپنی مریضہ کو اس کا کلمہ پڑھا دیا۔”
ڈاکٹر کے مطابق: ” خاتون کو نمونیا تھا جب ان کوہسپتال لایا گیا تو ان کی طبیعت بہت خراب تھی، ان کو وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا
مگر 17 روز بعد ان کے اعضاء خراب ہونا شروع ہوگئے تھے جس کے بعد مریضہ کے گھر والوں کی اجازت سے وینٹی لیٹر ہٹا دیا گیا تھا۔
میں نے اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے اس خاتون کو کلمہ پڑھ کر سنایا، میری جگہ کوئی اور ان کا پیارا قریب ہوتا تو وہ بھی یہی کرتا۔