in

دوبارہ ماں بننے کیلئے کوششیں کر رہی تھی جب بچہ پیدا ہوا تو اسے گود بھی نہ لے سکی ۔۔۔ اپنے ہی بچے سے الرجی ہونے والی اس ماں کو کون سی انوکھی بیماری ہے؟

دوبارہ ماں بننے کیلئے کوششیں کر رہی تھی جب بچہ پیدا ہوا تو اسے گود بھی نہ لے سکی ۔۔۔ اپنے ہی بچے سے الرجی ہونے والی اس ماں کو کون سی انوکھی بیماری ہے؟

ماں بننا ایک فطری عمل ہے جو یقیناً ہر عورت کی زندگی کا سب سے زیادہ خوبصورت لمحہ ہے۔ دورانِ حمل ہر عوت بچے سے متعلق کئی خواب آنکھوں میں سجاتی ہے اور بچے کے بارے میں خیالات رکھتی ہے

پھر چاہے وہ اس کی پہلی اولاد ہو یا دوسری ۔۔ ایک ایسی ہی برطانوی خاتون فیونا ہوکر ہیں۔ جن کے ہاں شادی کے 8 سال بعد ایک بیٹا پیدا ہوا اور اس کے بعد 3 سال میں 4 مرتبہ اسقاطِ حمل کی تکلیف سے گزرنا پڑا۔ یہ دوبارہ ماں بننا چاہتی تھیں۔

جب ان کی یہ خواہش پوری ہوئی اور یہ حاملہ ہوئیں تو ان کے شوہر بھی بے حد خوش تھے۔ فیونا ہوکر کو حمل کے 35 ویں ہفتے میں ایک ایسی نایاب اور خطرناک الرجی Pemphigoid Gestationis ہوئی جو 1 لاکھ میں سے 1 ہی خاتون میں پائی جاتی ہے۔

یہ الرجی جلد کی ایک حالت ہے جو عام طور پر حمل کے دوسرے سہ ماہی میں ظاہر ہوتی ہے۔ تاہم، یہ حمل کے دوران کسی بھی وقت ہو سکتی ہے۔ اس میں ماں کے پورے جسم کے کسی

بھی حصے پر پیپ اور پانی کے چھالے نما دانے ہو جاتے ہیں جس سے پورا جسم متاثر ہوتا ہے۔ ماں بچے کو نہ تو گود لے سکتی

اور نہ اس کو دودھ پلا سکتی ہے۔ یہ جلدی بیماری ماں سے بچے میں منتقل ہونے کے خطرات بھی ہوتے ہیں۔ ایسے میں ماں کو بچے سے دور رہنے کی ہدایات دی جاتی ہیں۔

فیونا ہوکر کہتی ہیں کہ : جب میرا پہلا بیٹا ہوا تو مجھے ایسی کوئی الرجی نہیں ہوئی لیکن جب میں دوسری مرتبہ حاملہ ہوئی تو 35 ویں ہفتے میرے جسم پر اس قسم کے نشانات، خارش اور الرجی ہوگئی کہ مجھ سے برداشت نہیں ہوئی۔

میں نے ڈاکٹر کو دکھایا انہوں نے ٹیسٹ کروائے تو معلوم ہوا کہ یہ بیماری اتنی نایاب ہے کہ اس کی دوائیں اب تک موجود نہیں ہیں البتہ کچھ مناسب دوائیں ہیں جن کا استعمال آپ کو فائدہ دے گا۔ بحیثیتِ ماں میرے لیے اپنے بچے سے دور رہنا مشکل تھا۔

صرف یہی نہیں میرا 2 سال کا بڑا بیٹا مجھے اس سے بھی دور رہنا پڑا جس کی وجہ سے مجھے زیادہ تکلیف ہوئی۔ ماں بننا ایک خوبصورت احساس ہے لیکن میری زندگی میں یہ دردناک اذیت گزری۔ میری دعا ہے کہ کسی بھی ماں کو یہ بیماری نہ ہو۔

اس قسم کی نایاب بیماریوں میں عموماً ڈاکٹر سب کچھ کھانے پینے کے لئے منع کردیتے ہیں اور ہرے پتوں کی سبزیوں کے استعمال کاکہا جاتا ہے۔ حمل کے دوران آپ بھی اپنی صحت کا بھرپور خیال رکھیں اور ہر وہ غذا کھائیں جو اس دوران ڈاکٹر آپ کو تجویز کریں تاکہ ماں اور بچہ دونوں صحت مند رہیں۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

جب حضرت خالد بن ولید کے انتقال کی خبر جب مدینہ پہنچی تو مدینہ کے ہر گھر میں کہرام مچ گیا تھا اور حضرت خالد بن ولید کو جب قبر میں اتارا جارہا تھا تو اس وقت لوگوں نے دیکھا کہ آپ رضی اللہ تعالی عنہ کا گھوڑا۔۔۔

شاہد آفریدی کی بیٹی نے بھارتی جھنڈا اسٹیڈیم میں لہرایا، آفریدی نے اصل وجہ بتا دی