پیسے لے کر اپنے باپ کی مخبری کرنے والا عالم دین۔۔۔ پڑھئے ایک زبردست تحریر
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ماضی کی کامیاب اداکارہ مسرت شاہین نے بڑے دھڑلے سے اعلان کیا کہ وہ مولانا فضل الرحمن کے خلاف الیکشن لڑیں گی اور جیت کر بھی دکھاؤں گینامور تجزیہ کار ڈاکٹر اجمل نیازی اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔تو اوربھی بہت سی بہادر خواتین سیاستدان نکل آئیں گی جو اس سیاسی
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ماضی کی کامیاب اداکارہ مسرت شاہین نے بڑے دھڑلے سے اعلان کیا کہ وہ مولانا فضل الرحمن کے خلاف الیکشن لڑیں گی اور جیت کر بھی دکھاؤں گی
نامور تجزیہ کار ڈاکٹر اجمل نیازی اپنے ایک کالم میں
لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔تو اوربھی بہت سی بہادر خواتین سیاستدان نکل آئیں گی جو اس سیاسی مقابلے کی نئی تاریخ رقم کریں گی۔ شیریں رحمان نے بھی احتجاج کے طور پر رحمن ملک کے خلاف استعفی دیا تھا کہ وہ میری وزارت میں مداخلت کرتے ہیں اگر وہ امریکہ میں سفیر نہ بنائی جاتیں
تو یقینی تھا کہ وہ رحمن ملک کے خلاف الیکشن میں حصہ لیتیں اور جیت جاتیں ۔ مسرت شاہین بڑی زندہ دل اور بہادر خاتون ہیں ملکہ ترنم نور جہاں کے بعد اگر کسی کی محفل پُر سرور ہوتی ہے تو وہ مسرت شاہین ہی ہے وہ مردانہ انداز میں زندگی گزارتی ہیں اور مولانا فضل الرحمن کو ڈر
صرف مسرت شاہین کی مردانگی سے ہی لگتا ہے مولانا ایسی عورتوں کی دیوانگی سے بھی ڈرتے ہیں مسرت شاہین نے اپنی زندگی میں مولانا فضل الرحمن کے خلاف کافی مرتبہ الیکشن لڑا مگر کامیاب تو نہ ہو سکیں لیکن اُنہوں نے مولانا فضل الرحمن کو ناکوں چنے چبوا دئیے۔ اب عمران خان نے خود کہا ہے کہ میں کشمیر کا سفیر ہوں۔ اب ساری قوم اور ساری دنیا والے بھی انہیں کشمیر کا سفیر کہہ رہے ہیں۔
اس نے ثابت کیا ہے کہ وہ واقعی کشمیر کا سفیر ہے۔ کسی زمانے میں کشمیر کے لئے اس طرح بات نہیں ہوئی۔ اتنا چرچا کبھی نہیں ہوا بلکہ جو ہوا ہے وہ سب عمران خان کے چرچے کے سامنے ماند ہے۔ مولانا فضل الرحمن ہمیشہ عمران خان کی مخالفت کرتے ہیں۔ انڈین مودی بدنام ہوا ہے۔ یہ سب کچھ اُس وقت ہوا ہے جب یو این او کا اجلاس ہوتے ہوئے دنیا کے لیڈر وہاں آئیں گے۔ وہ ابھی سے کشمیر کے لئے باخبر ہو گئے ہونگے۔ عمران خان نے جو کچھ کشمیر کے لئے کہہ دیا ہے بلکہ کر دیا ہے تو لگتا ہے کہ مسئلہ کشمیر عمران خان کے دور حکومت میں ہی حل ہو جائے گا۔ عمران خان نے خوب کہا ہے کہ ’’مودی سُن لو جس طرح میں نے آزاد کشمیر مظفر آباد میں کشمیریوں کے جلسے میں کہہ دیا ہے۔ تم ایسا جلسہ سرینگر مقبوضہ کشمیر میں کر کے دکھاؤ اور خطاب کر کے دکھاؤ۔ مودی تو سرینگر میں داخل نہیں ہو سکتا۔ کرفیو لگوایا مگر پھر بھی وہاں جا نہیں سکتا۔
جبکہ کشمیری ہر روز کرفیو توڑتے ہیں اپنے شہر میں پھرتے ہیں۔ دوسری بڑی بات جو عمران خان نے کی ہے وہ یہ ہے کہ مودی بزدل آدمی ہے۔ بزدل آدمی ظالم ہوتا ہے۔ جو ظلم و ستم کشمیر میں مودی کروا رہا ہے۔ اس سے زیادہ بڑا عذاب نہیں ہو سکتا مگر ظلم سے کبھی کوئی مسئلہ حل نہیں ہوتا۔بلکہ بڑھتا ہے اور پھر مٹ جاتا ہے۔ تاریخ عالم میں ہمشہ مظلوم جیتے ہیں اور ظالم ہارے ہیں۔ جو کچھ ہمت کر دی ہے یہ عمران خان کا کمال ہے مگر کشمیری خواتین و حضرات کے آنسو مودی کا سب کچھ بہا کے لے جائیں گے۔بات مولانا فضل الرحمن کی ہو رہی تھی تو اوریا مقبول جان نے ایک واقعہ سنایا جو اُنہوں نے مولانا عبدالستار نیازی سے سُنا، مولانا نیازی مفتی محمود سے ملنے اُنے کے گھر گئے توایک لڑکا بار بار اُن کے کمرے میں داخل ہوتا تومفتی صاحب اُسے بھگا دیتے مولانا عبدالستار نیازی نے آخر کار پوچھ ہی لیا کہ یہ لڑکا کون ہے تو مفتی محمود نے فرمایا کہ یہ میرا بیٹا فضل الرحمن ہے یہ پیسے لے کر میرے خلاف مخبری کرتا ہے ۔