بیٹی جب جوان ہو جائے تو
جو لوگ بیٹی کو بہت سمجھتے ہیں اکثر ہونے بیٹیوں کا ہی سہارا لینا پڑتا ہے بیٹی جب گھر سے رخصت ہو جاتی ہے تو یہ دوسرے گھر کو بھی ویسا ہی بنا دیتی ہے
جیسا یہ اپنے باپ کے گھر کو بنا کر رکھ دی ہے جس گھر میں بیٹی نہ ہو تو وہ گھر ویران سا رہتا ہے ایک باپ اپنی بیٹی کے لیے سب کچھ ہوتا ہے
جب کبھی بھی اپنی بیٹی کو حاصل نہیں ہوتا بیٹی جب جوان ہو جاتی ہے تو وہ دنیا کی ہر چیز ہر بات کو سمجھنے لگتی ہے
اس کے سامنے کبھی کسی کی برائی مت کریں کیونکہ وہ ان باتوں کو اپنے ذہن میں محفوظ کر لیتی ہے
اور دو چیزیں تو ہمیشہ کے لئے گھر سے ختم کردیں ایک کے اس کا دل کبھی ٹوٹنے مت دیں
اور دوسرا کبھی اس کے سامنے بھی دوسروں کی تعریف مت کریں بلکہ بیٹی گھر میں جو کام بھی کرے اس کی تعریف کریں