اچانک آدھے سر میں دردکیوں ہونے لگ جا تا ہے؟جانیے اس کا بہترین علاج
اس درد میں انسان کو تیز روشنی، شور شرابا بالکل برداشت نہیں ہوتا اور اس کی وجہ سے قے بھی آجاتی ہے۔ یہ درد کسی بھی عمر کے لوگوں کو کسی بھی وقت ہو سکتا ہے۔درد شقیقہ سے نجات کے لیے
ہم میں سے زیادہ تر لوگ فوراً درد کو ختم کرنے والی گولی کھا لیتے ہیں لیکن ہر بار ایسا کرنے سے صحت پر اس کے منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔درد کی گولی کھانے کے علاوہ درد شقیقہ کا علاج گھریلو ٹوٹکوں میں بھی موجود ہے۔
آئیے ہم آپ کو کچھ آسان گھریلو نسخے بتائیں، جن کا استعمال کر کے درد شقیقہ سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔ اگر آپ کو اچانک درد شقیقہ ہو تو اس کیفیت میں انگور بہت مددگار ثابت ہو سکتے ہیں، انگور کو جوسر میں ڈال کر تھوڑا پانی شامل کر کے اسے اچھی طرح بلینڈ کر لیں۔
اس ڈرنک کو دن میں دو مرتبہ استعمال کریں کیونکہ یہ درد شقیقہ میں بہت معاون ثابت ہوتا ہے۔ادرک عام طور پر جسم کے کسی بھی حصے سے درد ختم کرنے میں مددگار سمجھی جاتی ہے، یہی وجہ ہے کے یہ درد شقیقہ میں آرام کے لیے بھی بہت فائدہ مند ہے، ادرک کا رس نکال کر اس میں لیموں کا رس شامل کرکے پینے سے یا ادرک کو پانی میں اُبال کر چھان کر پینے سے بھی درد شقیقہ میں آرام آسکتا ہے۔
دار چینی کو عام طور پر کرشماتی خشک مصالحہ سمجھا جاتا ہے، یہ کھانے میں ذائقہ بڑھانے کے ساتھ ساتھ درد شقیقہ کے لیے بھی بے حد مفید ہے۔ دار چینی کو پانی ملا کر پیسٹ بنا کر ماتھے پر 30 منٹ تک لگائیں، اور پھر اسے نیم گرم پانی سے دھو لیں۔ درد شقیقہ میں ایسا کرنے سے فوری آرام آ جاتا ہے۔ درد شقیقہ میں آپ تیز روشنی میں بیٹھنے سے مکمل طور پر گریز کریں کیونکہ یہ بے
چینی اور درد میں اضافے کا باعث بنتی ہے، درد شقیقہ میں آرام کے لیے کمرے میں اندھیرا کر کے سکون سے لیٹنے سے کافی آرام آتا ہے۔درد شقیقہ میں آرام کے لیے گردن اور سر کا مساج بہت ہی مفید ثابت ہوتا ہے اور یہ درد شقیقہ میں آرام کا سب سے قدیم ٹوٹکا بھی سمجھا جاتا ہے۔ جب آپ کو درد شقیقہ ہو تو ہلکے ہاتھوں سے گردن اور سر پر مساج کروائیے،
ایسا کرنے سے درد میں کافی حد تک آرام آتا ہےآدھے سر کا درد یہ مائیگرین پین ہے یہ جو برین ہے میرے محترم بھائیو اس کا بہترین علا ج سجدہ ہے۔ سجدہ ہے ۔ سجدہ ہے۔ سجدہ ہے۔
لمبا سجدہ کر و۔ اور کھانے میں پانی کو چھوڑ دو۔ کھانا کھانے سے آدھا گھنٹہ پہلے پیو اور پھر ڈیڑھ گھنٹہ بعد پانی پیو اور ایک لقمہ کو بتیس بار چبا ؤ اور میرے محترم بھائیو اور بہنو صبح کا کھانا ساٹھ فیصد کھا ؤ اور دوپہر کا کھانا تیس فیصد کھا ؤ اور رات کا کھانا دس فیصد کھاؤ۔