in

شیخ سعدیؒ فرماتے ہیں کہ

شیخ سعدیؒ فرماتے ہیں کہ

شیخ سعدیؒ فرماتے ہیں کہ ایک دن جوانی کے نشے میں ،میں نے سفر میں بڑی تیزی دکھائی اور تھک ہار کر رات کے وقت ایک ٹیلے کے دامن میں جا لیٹا۔ ایک بوڑھا ضعیف جو قافلے کے پیچھے پیچھے آرہا تھا، کہنے لگا: بیٹھے کا ہے کو ہو، میاں یہ بھی کوئی سونے کی

شیخ سعدیؒ فرماتے ہیں کہ ایک دن جوانی کے نشے میں ،میں نے سفر میں بڑی تیزی دکھائی اور تھک ہار کر رات کے وقت ایک ٹیلے کے دامن میں جا لیٹا۔

ایک بوڑھا ضعیف جو قافلے کے پیچھے پیچھے آرہا تھا، کہنے لگا: بیٹھے کا ہے کو ہو، میاں یہ بھی کوئی سونے کی جگہ ہے۔ میں نے کہا چلوں تو کیسے،

مجھ میں دم نہیں۔ بوڑھے نے کہا: کیا تم نے دانائوں کا قول نہیں سنا کہ آہستہ چلنا اور کبھی کبھار دم بھر کے لیے سستانا، بھاگنے اور تھک ہار کر بیٹھ جانے سے ہزار درجے بہتر

٭… شیخ سعدیؒ فرماتے ہیںکہ ایک درویش کی بیوی حاملہ تھی اور وضع حمل کا وقت قریب آرہا تھا۔ اس بے چارے کے ہاں عمر بھر کوئی اولاد پیدا نہ ہوئی تھی۔

اس نے منت مانی کہ اگر خداوند تعالیٰ مجھے بیٹا عطا کرے ،تو میں اپنے تن کے ان کپڑوں کے علاوہ باقی سب کچھ اس کی راہ میں مسکینوں اورمحتاجوں کو دیدوں گا۔اتفاق کی بات کہ اس کے ہاں بیٹا ہوا۔ اپنی منت کے مطابق اس نے خوان کرم بچھایا۔ میں مدتوں شام کی سرزمین میں گھومتا رہا۔

کئی سالوں کے بعد جب سفر سے واپس آیا، تو اس محلے سے گزر ہوا۔ میں نے لوگوں سے اس کا حال احوال پوچھا۔ کہنے لگے، وہ تو کوتوالی کی حوالات میں ہے۔ میں نے وجہ پوچھی، تو بتایا گیا کہ اس کے بیٹے نے شراب پی کر نشہ میں دُھت ہو کر خرمستی کی اور کسی کو موت کے گھاٹ اُتار کر خود بھاگ نکلا۔ اب اُس کی جگہ باپ کے پائوں میں بیڑیاں اور گلے میں طوق ہے۔ میں نے کہا اس بلا کو تو اُس نے دعائوں اور منتوں مرادوں سے پایا تھا۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

قیامت سے پہلے آخری نشانی رمضان میں کیا ہوگی،رسول اکرم ؐنے کیاارشاد فرمایا؟جانیں

کیا آپ کھیرے کے پانی کے جادوئی اثرات جانتے ہیں؟