دنیا کی قدیم ترین قبر دریافت کر لی گئی اس قبر میں کون دفن ہے، ناقابل یقین انکشاف
اسلام آباد(نیوزڈیسک) افریقی ملک کینیا کے ایک قدیمی غار سے اایک ایسی قبر کو دریافت کیا گیا ہے جس کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ دنیا کی قدیم ترین باقاعدہ قبر ہے۔اس قبر کو آج سے 78ہزار سال پہلے بنایا گیاتھا۔ یہ قبر ایک تین سالہ بچے مٹوٹو کی ہے ۔
جو صرف تین سال کی عمر میں طبعی موت مر گیا تھا۔ قبر کینیا میں آثارِ قدیمہ کےحوالے سے مشہور مقام ’’پنجہ یا سعیدی‘‘ میں ایک غار کے دہانے پر ملی ہے۔ریڈیو کاربن تاریخ نگاری اور دیگر تکنیکوں کے استعمال سے
اس قبر کے زمانے اور بچے کی عمر کے بارے میں تو اندازہ لگا لیا گیا ہے لیکن بچے کی ہڈیاں اس قدر بوسیدہ ہوچکی ہیں کہ ان سے یہ پتا نہیں چل رہا کہ وہ لڑکا تھا یا لڑکی۔ قبر کی ترتیب سے ظاہر ہوتا ہے
کہ پہلے قبر بنائی گئی، اس کے بعد قبر کے فرش پر پودوں کی پتیاں اور نرم شاخیں بچھائی گئیں، پھر بچے کو ان پر لٹایا گیا اور اس پر غالباً کسی درخت کی نرم چھال رکھ کر قبر کو بند کردیا گیا تھا۔
دوسری جانب امریکی ہیلتھ انسٹیٹیوٹ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں کووڈ-19 کیسز میں غیرمعمولی اضافے کے نتیجے میں مئی کے وسط تک عالمی سطح پر ایک دن میں وائرس کا شکار افراد کی تعداد ڈیڑھ کروڑ تک پہنچ سکتی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی آف واشنگٹن کے ہیلتھ میٹرکس اور تشخیصی ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ ہمارے تازہ ترین تخمینوں سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان میں کووڈ-19 کے کیسز میں اضافے کے ساتھ ساتھ بنگلہ دیش اور پاکستان میں کیسز میں اضافے
کے نتیجے میں دنیا بھر میں وائرس سے متاثرہ افراد کی ایک دن میں تعداد ڈیڑھ کروڑ تک پہنچ سکتی ہے۔