بنگلہ دیش کی برآمدات 40 ارب ڈالر تک پہنچ چکی لیکن ہماری پالیسیاں25 ارب ڈالر تک محدود رہ گئی ہیں، حیران کن انکشاف
کراچی(این این آئی)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش کی برآمدات 40 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہیں لیکن ہماری پالیسیاں کاروبار دوست نہ ہونے کی وجہ سے 25 ارب ڈالر تک محدود رہ گئی ہیں ۔ میں
صنعتکاروں کے ساتھ ایک ورکنگ گروپ بنانے جا رہا ہوں تاکہ ان کے مسائل ان کی مشاورت سے حل کیے جا سکیں۔یہ بات انہوں نے منگل کو یہاں وزیراعلی ہائوس میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی)کے ممبران اور دیگر سرکردہ تاجروں کے لیے منعقدہ استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔استقبالیہ
میں ایس ایم منیر، ڈاکٹر اختیار بیگ، زبیر طفیل، خالد تواب، ڈاکٹر نعمان ادریس بٹ، حنیف گوہر، اشتیاق بیگ، زاہد اقبال چوہدری اور دیگر سمیت 180 کے قریب معروف صنعتکار نے شرکت کی۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ پاکستان پہلے یوریا برآمد کرتا تھا لیکن آج ملک کو اس کی شدید قلت کا سامنا ہے
جس سے ہماری ربیع کی فصلیں بری طرح متاثر ہوں گی۔میں حیران ہوں کہ ہمیں گیس، گندم اور چینی کی کمی کا سامنا ہے جسے ہم برآمد کر رہے تھے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری ناقص پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔مراد علی شاہ نے کہا
کہ صنعتکار اور تاجر برادری اس ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی معیشت میں آپ کا (کاروباری برادری کا)حصہ ملک کو چلانے کے لیے ایک متحرک پہیہ ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ یہاں وزیراعلی ہائوس میں ایک بزنس مین ورکنگ گروپ نوٹیفائی کررہے ہیں تاکہ ان کے مسائل باہمی بات چیت اور مشاورت سے حل کیے جاسکیں ۔
وزیراعلی سندھ نے کہا کہ انہوں نے وزیر صنعت اور وزیر ریونیو کو ہدایت کی ہے کہ صوبے کے صنعتی علاقوں سے اگر کوئی تجاوزات ہیں تو انہیں ہٹانا شروع کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی کابینہ میں نئے صنعتی زونز میں تیار کیے جانے والے صنعتی پلاٹوں کی قیمتوں کو کم کرنے کے طریقے اور ذرائع تلاش کرنے کے لیے بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت صنعتی علاقوں میں پانی، گیس اور بجلی کی کمی کے مسائل کو حل کرے گی۔مراد علی شاہ نے تاجروں پر زور دیا
کہ وہ برآمدات پر مبنی صنعتی یونٹس قائم کریں تاکہ قومی برآمدات کو بڑھایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری، آٹوموبائل، سافٹ ویئر انڈسٹری، ادویات اور اس طرح کی دیگر برآمدات پر مبنی اشیا میں سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔وزیراعلی سندھ نے ایف پی سی سی آئی کے آئندہ الیکشن میں حصہ لینے والوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ سندھ FPCCI کی قیادت کرے گا۔قبل ازیں معروف صنعت کار ایس ایم منیر نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ کی کاروباری دوست پالیسیوں اور نقطہ نظر پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کی بھی تعریف کی جنہوں
نے تاجر برادری سے ملاقات کی اور صوبے میں ان کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔ ڈاکٹر اختیار بیگ نے کہا کہ یو بی جی پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی گروپ ہے جو پاکستان کے چیمبر آف کامرس اینڈ ٹریڈ ایسوسی ایشنز میں مضبوط موجودگی رکھتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایف پی سی سی آئی کے انتخابات میں یو بی جی کی واپسی ہوگی۔ اس موقع پر حنیف گوہر اور ڈاکٹر نعمان ادریس بٹ نے بھی خطاب کیا۔