مسلمان ہوا تو والد نے ظلم کی انتہا کردی۔۔ اس چینی شخص نے ایمان ہر قائم رہنے کے لئے کتنی مشکلات جھیلیں؟ جانیں
ایک مسلمان گھرانے میں پیدا ہونا کتنی بڑی خوش قسمتی ہے اس کا احساس
اگرچہ لوگوں کو ہوتا ہے لیکن کم لوگ ہی ایسے ہیں جو اس بات پر صحیح معنوں میں خدا کے شکرگزار بھی ہوتے ہوں۔ایسا ہی ایک واقعہ مذہبی اسکالر عبدل وہاب سلیم نے اپنے فیس بک پر شئیر کیا۔
عبدل وہاب لکھتے ہیں کہ چین میں زیادہ تر لوگ بدھ مذہب کے پیروکار ہوتے ہیں۔ ایسے ہی ایک چینی شخص نے مسجد میں عبدل وہاب سلیم کو اپنی داستان سناتے ہوئے بتایا کہ جب انھوں نے اسلام قبول کیا
اور اور ان کے والد کو اس بات کی اطلاع ملی تو انھوں نے ظلم کی انتہا کرتے ہوئے اپنے بیٹے کو جسمانی ایذا پہنچائی۔ یہاں تک کہ اب وہ چائینیز نوجوان ہاتھوں کی انگلیوں سے محروم ہوچکا ہے
لیکن ایمان کی دولت مل جانے پر بے انتہا خوش ہے۔خونی رشتوں کا یہ رویہ جھیلنا انسان کو توڑ دیتا ہےیہ تمام باتیں چینی شخص نے ٹوٹی پھوٹی انگریزی میں بتائیں۔ دنیاوی سختیاں ایک طرف اور اپنے خونی رشتوں کے ہاتھوں اس طرح کا رویہ جھیلنا انسان کو ذہنی طور پر بھی توڑ دیتا ہے۔ اس بات سے پتا چلتا ہے کہ ایمان والے کن مشکلات سے گزرتے ہیں
لیکن خدا پر کامل یقین انھیں ہمیشہ سیدھے راستے پر چلنے کی ہمت دیتا ہے۔بے شک ایمان سب سے بڑی دولت ہےبے شک ایمان ایک ایسی دولت ہے جس پر چلنے والا کبھی اکیلا نہیں ہوتا۔ اگر بندہ ایک قدم چلتا ہے تو رب اسے سہارا عطا کرتا ہے۔
ہمیں اس چینی شخص کے جذبے سے سبق حاصل کرنا چاہئیے اور دنیاوی رنگینیوں اور چھوٹی موٹی مشکلات سے گھبرا کر ایمان کے راستے کو نہیں چھوڑنا چاہئیے۔ سب سے بڑی دولت ایمان ہے اور ایک ایمان والے گھرانے میں آنکھ کھولنا ہماری سب سے بڑی خوش نصیبی۔