دنیا کا پہلا ایس ایم ایس 2 کروڑ روپے میں فروخت۔۔ جانیں اس سروس کے بارے میں دلچسپ معلومات جو آپ پہلے نہیں جانتے ہوں گے
پلک جھپکنے کے چھوٹے سے وقفے میں آپ ایس ایم ایس کے زریعے
اپنا پیغام دور دراز کے شہر میں بیٹھے اپنے دوست تک پہنچا دیتے ہیں۔
لیکن کیا کبھی آپ نے سوچا ہے کہ یہ تیز رفتار اور لوگوں کو ایک دوسرے سے جوڑنے والی سروس کب اور کیسے شروع ہوئی؟
آئیے آج آپ کوایس ایم ایس کی کہانی سناتے ہیں۔22 سالہ برطانوی پروگرامر نیل پاپ ورتھ نے 3 دسمبر 1992 کو اپنے ساتھی رچرڈ جارویس کے لئے کمپیوٹر سے پہلا ایس ایم ایس لکھا۔
یہ دونوں اس وقت ووڈافون میں ملازمت کرتے تھے اور ایس ایم ایس ووڈافون نیٹ ورک کے زریعے ہی بھیجا گیا اور موصول کیا گیا۔دنیا کے پہلے ایس ایم ایس میں بہت ہی مختصر اور خوشگوار پیغام “میری کرسمس“ یعنی کرسمس کی مبارکباد دی گئی تھی۔اس ایس ایم ایس کے بارے میں بات کرتے ہوئے نیل پاپ ورتھ نے 2017 میں کہا تھا
“1992 میں مجھے اندازہ نہیں تھا کہ ٹیکسٹنگ اتنی مقبول ہو جائے گی، اور یہ ایموجی اور میسجنگ ایپ کو لاکھوں لوگ استعمال کرنے کا باعث بنے گی“برطانوی ٹیلی کام کمپنی ووڈافون نے اس ایس ایم ایس کی نیلامی کا فیصلہ کیا تھا
جو کہ پاکستانی 2 کروڑ روپے سے زائد میں فروخت کیا گیا۔ ووڈا فون کا کہنا ہے کہ اس نیلامی سے حاصل ہونے والی رقم اقوامِ متحدہ کی مہاجرین کی بہبود کے لیے کام کرنے والی ایجنسی (یو این ایچ سی آر) کو عطیہ کر دی جائے گی۔