’’اگلے وزیر اعظم شہباز شریف ہونگے‘‘ شاہد خاقان عباسی کا یہ پیغام دراصل کس لیے تھا؟ اصل حقیقت سامنے آگئی
اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) مسلم لیگ ن کے مرکزی صدر شہباز شریف کا آئندہ عام انتخابات میں وزیراعظم کے اُمیدوار ہونے سے متعلق شاہد خاقان عباسی کے بیان نے سیاسی تجزیہ کاروں کی توجہ حاصل کر لی ہے۔ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام میں سیاسی تجزیہ کاروں نے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ شاہد
خاقان عباسی کی طرف سے اگلا وزیراعظم شہباز شریف کے ہونے کی بات سے کسی کو پیغام پہنچایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزارت عظمیٰ کے اُمیدوار سے متعلق لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی کے بیان سے مسلم لیگ ن میں نواز شریف یا شہباز شریف کے بیانیہ سے متعلق ابہام د ور ہوجائے گا۔ جبکہ تجزیہ کار ارشاد بھٹی کا کہنا تھا
کہ مسلم لیگ ن اگر آئندہ عام انتخابات میں جیت گئی تو اگلے وزیراعظم کا فیصلہ پارٹی قائد نواز شریف کریں گے۔انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی سے شہباز شریف اتنے با اختیار ہیں
کہ ان سے بہت جونیئر مریم نواز پارٹی چلارہی ہے اور یہ تابعداری کررہے ہیں۔ سہیل وڑائچ نے کہا کہ سچ یہ ہے کہ مسلم لیگ ن کے وزارت عظمیکے اُمیدوار گذشتہ عام انتخابات میں بھی شہباز شریف ہی تھے ، شاہد خاقان عباسی کے اس بیان میں کوئی خاص بات نہیں ہے۔ جب شاہد خاقان عباسی کو وزیراعظم بنایا گیا تھا تب بھی پہلے شہباز شریف کو بنایا جانا تھا
لیکن انہوں نے وزارت اعلٰی نہیں چھوڑی جس کے بعد شاہد خاقان عباسی کو وزیراعظم بنا دیا گیا تھا۔خیال رہے کہ نجی ٹی وی چینل ڈان نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہ خاقان عباسی نے آئندہ انتخابات میں وزیراعظم کے اُمیدوار سے متعلق اظہار خیال کیا اورکہا کہ مریم نواز وزیراعظم کے عہدے کے لیے اہل نہیں ہیں وہ الیکشن نہیں لڑ سکتیں اور عموماً یہی ہوتا ہے کہ جو پارٹی کا صدر ہوتا ہے
وہ وزیراعظم بنتا ہے ،شہباز شریف پارٹی صدر ہیں اور وہی ہمارے امیدوار ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے درمیان اتنا فاصلہ نہیں ہے ہوتا یہ ہے کہ جب کچھ نہیں ملتا تو اسی قسم کی باتیں کی جاتی ہیں۔ جو کردار اسٹیبلشمنٹ کا آئین میں ہے ہم اس کو ویلکم کرتے ہیں جو اپنا حلف توڑے گا ہم اس کے خلاف ہیں، ہم اسٹیبلشمنٹ سے یہ کہہ رہے ہیں کہ پی ٹی آئی کی پشت پر سے ہاتھ ہٹا لیں ہم نے کئی مواقع پر دیکھا ہے محسوس کیا ،
بدقسمتی سے ہم جو ماضی میں کرتے رہے ہیں اس سے کچھ سیکھا نہیں ہے کسی پر بھی ہاتھ رکھنا آئین کی خلاف ورزی ہے ہم نہیں چاہتے وہ ہم پرہاتھ رکھیں ہم چاہتے ہیں ملک میں شفاف الیکشن ہو اداروں کی مداخلت بند ہوجائے تمام ادارے اپنی آئینی حدود میں رہیں چاہے ۔