ہوائی جہاز کا ٹکٹ نہ ملا تو خود اپنی ایئرلائن شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ۔۔ پاکستان کی یہ پہلی خاتون کون ہیں ؟جو ایئرلائن کی مالک بن گئیں
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) خواتین صرف جہاز ہی نہیں اُڑا سکتی ہیں بلکہ وہ پوری ایئرلائن کی سربراہی بھی مرد کے شانہ بشانہ کر سکتی ہیں بس ان کو ہمت و حوصلے سے کام لینا چاہیئے جیسے کہ پاکستان کی پہلی خاتون سربراہ ہما بتول نے لیا اور دنیا بھر میں اپنی مثال آپ بننے جا رہی ہیں۔
چونکہ ہم نے یہ بہت کم سنا ہے کہ کسی ایئرلائن کی چیئرپرسن ایک خاتون ہیں، اس سے قبل چائنا اور بھارت ایئرلائن کی چیئرپرسن خاتون رہ چکی ہیں۔ پاکستان کی کامیابی و کامرانی میں ہُما بتول اپنے مضبوط حوصلوں کی ماند اس فیلڈ میں قدم جمانے جا رہی ہیں۔
ہُما بتول معروف ٹی وی اینکر بھی ہیں، یہ سماء ٹی وی پر نیوز کاسٹر کے فرائض بھی انجام دے چکی ہیں اور انہوں نے اپنا کیرئیر ٹیچنگ سے شروع کیا تھا۔ بی بی سی کو دیئے گئے انٹرویو میں یہ بتاتی ہیں کہ:
” جب میری شادی ہوئی تو میرے شوہر کا دوائیوں کا کاروبار تھا جس کے بعد مجے احساس ہوا کہ انہیں میری ضرورت ہے اور ہم نے مل کر بہت چھوٹے لیول سے ایک کارخانہ بنایا اور بڑھتے بڑھتے ایک ساتھ آگے قدم بڑھایا۔ ایک دفعہ ہم کراچی سے کہیں جا رہے تھے
تو ہمیں ہوائی ٹکٹ نہ ملا، لیکن ہم نے کسی طرح اس کا انتظام کرلیا، جس کے بعد ہم دونوں میاں بیوی ایئرلائن میں بیٹھے ہوئے باتیں کر رہے تھے کہ میں نے اچانک کہا کہ اس سے اچھا ہے پہمارا بھی اپنا ایئرلائن اور ہوائی جہاز ہونا چاہیئے۔ ”ہُما مذید کہتی ہیں کہ: ” وہ ایک مذاق تھا لیکن ہم نے پھر اس سوچ کے لئے اپنے قدم بڑھانے شروع کئے اور اب ہمارا منصوبہ یعنی الویر ایئرویز بہت جلد سب کے سامنے نظر آنے والا ہے
اور مجھے خود پر فخر ہے یہ کہتے ہوئے کہ میں پاکستان کی پہلی خاتون ایئرلائن چیئرپرسن ہوں۔ ” ہُما بتول نووا سی ایس ایس اکیڈمی میں بھی استاد کے فرائض انجام دے رہی ہیں اور فاطمہ جناح یونیورسٹی میں بھی پڑھاتی ہیں۔
انہوں نے لاہور کی گورنمنٹ کالج یونیورسٹی سے انگریزی لٹریچر کی تعلیم حاصل کی اور کچھ عرصہ ریڈیو پاکستان میں نیوز اینکر کے طور پر بھی کام کیا۔