”یا ارحم الرحمین کی فضیلت“
ایک سجدے کا وظیفہ ہے ۔ ایک سجدے میں ہرمصیبت اور پریشانی کا حل ہے۔ انشاءاللہ اس سجدے میں اس عمل میں بہت زیادہ برکت ہے اور بہت زیادہ فضیلت ہے۔ اس عمل کو بتانے کے بعدآپ کو اس کے بارےمیں صحابہ کرامؓ کا واقعہ بھی بتاؤں گا۔ جس سے آپ کا یقین اور پختہ ہوجائےگا۔ یہ کارآمد وظیفہ ہے۔ یہ صحابہ کرام نے اپنا یا تھا۔ یہ اللہ تعالیٰ کو پکارا جاتا ہے۔
اللہ تعالیٰ عرش سے فرشتوں کو بھیج دیتا ہے آپ کی مد د کےلیے۔ اس عمل کی بدولت آپ کی ہر قسم کی پریشانی اور مصیبت بھی دور ہوجائے گی۔ آپ کو وظیفے کے بارے میں بتاتے ہیں آپ نے نماز عشاء کے بعد سجدے کی حالت میں سو مرتبہ “یا ارحم الرحمین ” پڑھنا ہے۔ اس کی برکت انشاءاللہ آپ کی ہرمصیبت، پریشانی دورہوجائےگی۔ اس کے بارےمیں ایک صحابہ کرامؓ کاواقعہ ہے حضرت عمر فاروقؓ کے زمانے میں کسی جگہ پر جا رہے تھے
کہ رستے میں ایک ڈاکو آگیا اور سا رامال لوٹ لیا اور لوٹنے کے بعد قت ل کرنے لگا۔ ان صحابہ کرام نے فرمایا کہایسا مت کرو۔ مجھے قت ل نہ کرو تم نے مجھے ساراسامان لیاہے۔میر ی جان بخش دو۔ تو وہ ڈاکو کہنے لگا اگر میں نے تمہیں زندہ چھوڑدیا تو نے جاکر عمر سے میری شکایت کرے گا۔ اور عمر مجھے ڈھونڈوا کر سزادے گا۔
اس لیے تجھے قت ل کردوں گا۔ وہ صحابہ کرام کہنے لگے۔ لیکن مجھے دورکعات نفل نماز پڑھنےدو۔ وہ ڈاکو نادان تھا۔ اس نے کہا پڑھ لو۔ جب اس نے یہ کہا تو صحابی نمازپڑھنا شروع کردی۔ جب نماز پڑھی اور دعا کرنے لگے اے اللہ ! میں اس مصیبت میں منتقل ہوگیا ہوں۔ مجھے اس سے نجات دلادے۔ “یاارحم الرحمین” کہا تو وہ ڈاکو تلوار چلانے لگا۔ تو اوپر سے آواز آئی عرش سے ۔ مت قت ل کرو، پھروارکرنےلگا۔ تو اس صحابی نے کہا ” یا ارحم الرحمین” کہا
تو پھر عرش سے آواز آئی کہ اسے قت ل مت کرو۔ جب وہ تیسری دفعہ تلوار اٹھانے لگا۔ تو ان صحابی نے فرمایا “یا ارحم الرحمین”کہا۔ تو ایک گھوڑا سوار آیا اس ڈاکو کی سر گردن سے الگ کرکے چلاگیا۔ جب دعا کرکے فارغ ہوئے تو صحابی نے اس گھوڑ سوار کو دیکھا تو اس نے کہا کہ میں ساتویں آسمان کا فرشتہ ہوں۔ جب تم نے پہلی مرتبہ کہا “یاارحم الرحمین”۔ تو پہلی مرتبہ اللہ تعالیٰ کا عرش جو ش میں آگیا۔تو اللہ نے فرمایا کون اس کی مدد کو جائےگا۔ میں ساتویں آسمان کا فرشتہ میں نے ادھر سے آواز لگائی تو میں نے کہا اس کو قت ل مت کرو۔
جب تم نے دوسری مرتبہ “یاارحم الرحمین” کہا تو میں پہلے آسمان پر آگیا اور پھر کہا کہ مت قت ل کرو۔ جب تم نے تیسری مرتبہ “یاارحم الرحمین” کہا تو میں جلد سے آکر اس کی گردن دھڑسے جدا کردی۔ اس واقعے کو سنانے کا مطلب یہی تھا کہ یہ وظیفہ بہت ہی طاقت ور ہے۔ سو مرتبہ اس کو سجدے کی حالت میں پڑھیں گے۔ سجدہ تو ویسے ہی اللہ تعالیٰ کو بہت پسند ہے اور سجدےکی حالت میں “یا ارحم الرحمین” کو سومرتبہ پڑھیں گے اور اس کے بعد دعا کریں گے۔ تو انشاءاللہ آپ کی دعا ضرور قبول ہوگی۔