نادان دوست عمران خان کو پھنسوانے لگے! موجودہ احتجاج کونسا رُخ اختیار کرنے والا ہے؟ وزیر اعظم کو آگاہ کر دیا گیا
لاہور(نیوز ڈیسک ) سینئر صحافی ارشاد عارف کا کہنا ہے کہ نادان دوست عمران خان کے لیے محاذ کھول رہے ہیں۔92 نیوز کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان سے کہوں گا نادان دوست ان کے لیے ہر طرح کے فرنٹ کھولتے جا رہے ہیں،ایسا نہیں ہونا چاہئیے، یکسو ہو کر پاکستان کو نارمل
مہذب اور جمہوری ملک بنانے کے لیے جو بھی تقاضے ہوں ان کو پورا کیا جائے اور اپنے پرائے کی تمیز ختم کی جائے۔ارشاد عارف نے مزید کہا کہ بڑی افسوسناک بات ہے کہ دو تین روز میں حکومت نے سمجھ لیا،پولیس معاملات کو نہیں سنبھال سکتی اور رینجرز کو بلا لیا۔مذاکرات کے دعویدار وزیر داخلہ نے لگتا ہے غلط بیانی کی۔سانحہ ماڈل ٹاؤن میں پولیس کو استعمال کیا گیا۔وہ پیشیاں بھگت رہے ہیں جب کہ حکمران عیش و عشرت میں ہیں۔کسی کو ریارست کو چیلنج کرنے کا حق نہیں ہونا چاہئیے۔وزیراعظم کو اس معاملے پر سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہئیے۔جب لال مسجد کا واقعہ ہو رہا تھا کچھ لوگ اس وقت بھی ریاست اور حکومت کو رٹ کے نام پر اکسا رہے تھے آج بھی ایسا ہی ہو رہا ہے۔یہاں واضح رہے کہ کالعدم تنظیم کے احتجاج کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر حکومت نے پنجاب میں رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پنجاب حکومت نے کالعدم مذہبی تنظیم کی ریلی کو روکنے کے لیے رینجرز کے اختیارات اور کارروائی کا طریقہ کار طے کردیا ہے۔اس طریقہ کار کے تحت پولیس اوررینجرز کے پاس انسداد دہشت گردی کے اختیارات ہوں گے، پولیس کو رینجرز کی ہدایات کے مطابق کام کرنا ہوگا۔ مزید برآں رینجرز اور پولیس کو کم سے کم اسلحہ استعمال کرنے اجازت ہوگی، حملے کی صورت میں مقامی کمانڈر اسلحہ استعمال کی اجازت دے سکتا ہے۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز حکومت نے کالعدم تنظیم سے آہنی ہاتھوں نمٹنے کا فیصلہ کیا تھا۔ذرائع کے مطابق حکومت اور سکیورٹی ادارے کالعدم تنظیم سے سختی سے نمٹنے کے لیے ایک پیج پر ہیں۔ حکومت نے فیصلہ کر لیا ہے کہ ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے والوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ کالعدم تنظیم نے احتجاج کی آڑ میں رااستے بند کر رکھے ہیں جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے فیصلہ کیا کہ کالعدم تنظیم سے کسی قسم کے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے نہ ہی لانگ مارچ کی اجازت دی جائے گی۔حکومت نے کالعدم تنظیم کے لانگ مارچ کو طاقت سے روکنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ سیاسی مقاصد پورے کرنے کے لیے کسی قسم کا تشدد کا راستہ اپنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق مظاہرین کی شہر شہر میں گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں گی۔ مظاہرین کو اسلام آباد میں داخل ہونے سے روکا جائے گا اور اسلام آباد کے داخلہ راستوں پر رکاوٹیں اور سکیورٹی کی نفری بھی تعینات کی جائے گی۔تاہم گذشتہ روز ہی لاہور سمیت پنجاب بھر میں 60 دن کے لیے رینجرز تعینات کر دی گئی تھی۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب میں رینجرز کو 2 ماہ کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔جن 8 اضلاع میں رینجرز اہلکار اپنے فرائض سر انجام دیں گے ان میں لاہور، راولپنڈی، جہلم، شیخوپورہ، گوجرانوالہ، چکوال، گجرات، فیصل آباد شامل ہیں۔ وزارت داخلہ کی طرف سے نوٹی فی کیشن بھی جاری کر دیا گیا۔