in

نبی پاک ﷺ نے فرمایا: خدارا 2پھل کبھی مت کھانا ورنہ! غربت گھر میں ہمیشہ کیلئے جگہ بنا لے گی

نبی پاک ﷺ نے فرمایا: خدارا 2پھل کبھی مت کھانا ورنہ! غربت گھر میں ہمیشہ کیلئے جگہ بنا لے گی

دین اسلام ایسا پیارا مذہب ہے کہ جس میں زندگی کے ہر پہلوکے بارے میں رہنمائی کی گئی ہے زندگی کا کوئی پہلو ایسا نہیں جس کے بارے میں دین اسلام رہنمائی نہ کرتا ہو آج ہم آپ کو پیاز اور لہسن کے بار میں بتائیں گے کہ پیاز اور لہسن کو ہمارے پیارے نبیﷺ کیوں پسند نہیں فرماتے تھے ۔ ہم میں سے بہت سارے ایسے لوگ ہیں جو کچا پیاز کھانا پسند کرتے ہیں

لیکن وہ نبی کریمﷺ کے فرمان کے بارے میں نہیں جانتےکہ آپﷺ نے پیاز کے بارے میں کیا فرمایا اور کچا پیاز لہسن کھانے سے آپﷺ نے کیوں منع فرمایا ہے اس حوالے سے ہم آپ کو نبی کریمﷺ کے فرمان کے مطابق روایات بتائیں گے اور ساتھ میں آپ کے ناخن کے اوپر سفید نشانوں کے بار ے میں بھی بتائیں گے۔ہمارے ہاں کچا پیاز اور لہسن عام کھانے کی ترغیب دی جاتی ہے اس کے طبی فوائد بتاکر لوگوں میں اشتیاق پیدا کیا جاتا ہے اگرچہ یہ چیزیں حلال ہیں لیکن اسلام میں کچا پیاز اور لہسن کو کھانے سے منع فرمایا گیا ہے اس سے انسانوں کو ساتھ ساتھ فرشتوں کو بھی تکلیف پہنچتی ہے ۔ تاہم اس کو پکا کر کھایا جائے تو منع نہیں کیا جاتا روزانہ کی بنیاد پر ہم اپنے کھانوں میں اس کو شامل بھی کرتے ہیں تو پکا کر کھانے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔

کچا کھانے سے اللہ کے نبی نے منع فرمایا ہے علماء دین کا کہنا ہے کہ لہسن اور پیاز کچا کھانا بدبو کیوجہ سے منع فرمایا گیا ہے کیونکہ نبی کریمﷺ نے ہر اس کام سے روکا ہے جونفاست کے خلاف ہو سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریمﷺ نے غزوہ خیبر کے دوران فرمایا جو اس درخت لہسن سے کھائے وہ ہماری مسجد کے قریب نہ آئے بخاری شریف اور مسلم شریف میں لہسن پیاز کچا کھانے کے حوالے سے بہت ساری احادیث موجود ہے ۔ حضرت ابو طلحیٰ ؓ کی بیان کردہ حدیث کافی طویل ہے جس میں حضرت عمر فاروق ؓ نے بہت سی باتیں بتائیں ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ اے لوگو تم لہسن اور پیاز کے درختوں سے کھاتے ہو حالانکہ میں ان کوخبیث سمجھتا ہوں مجھے یاد ہے کہ

رسول اللہﷺ کے دور میں جس شخص کے منہ سے انکی بدبو آتی آپﷺ اسے حکم دیتے وہ مسجد سے نکل کر بقی کے قبرستان کی طرف چلاجائے ۔ لہذا جو انہیں کھانا چاہے وہ انہیں پکا کران کی بو ختم کردے ۔حضرت جابر ؓ بیان کرتے ہیں حضور نبی اکرمﷺ نے پیاز کھانے سے منع فرمایا ہم نے ضرورت سے مغلوب ہوکر انہیں کھالیا تو آپﷺ نے فرمایا جو ان بدبودار درختوں سے کھاؤ وہ ہماری مسجد کے قریب نہ آئے کیونکہ فرشتوں کو بھی ان چیزوں سے تکلیف ہوتی ہے جن سے انسانوں کو تکلیف ہوتی ہے ۔ لہذا جو شخص اپنے منہ اور باقی جسم کی صفائی کا خیال نہیں رکھتا وہ انسانوں کو تکلیف دینے کے ساتھ ساتھ فرشتوں کو بھی تکلیف دیتا ہے جس سے انسان روحانی طور پر بھی کمزور ہوجاتا ہے

لہذا پیاز اور لہسن کو کچا نہیں کھانا چاہیے ۔کچھ لوگ کہتے ہیںکہ ناخن کے نشان جو سفید چاند نما بن جاتے ہیں کچھ لوگوں کا خیال ہے وہ دولت مندی کی علامت کہ ان کے رشتے اچھے ہوتے ہیں کچھ لوگوں کا کہنا ہے ان کو اچھی جاب ملتی ہے کچھ منہوس قرار دیتے ہیں ہوئے کہتے ہیں کہ انکی زندگی اچھی نہیں گزرے گی ۔ ا س قسم کی باتیں کی جاتی ہیں یہ ساری توہمات ہیں ان کا اس چیز سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ یہ کیلشیم کی کمی ہوسکتی ہے یہ آئرن کی کمی ہوسکتی ہے یا کسی کے ہاتھوں پر اسی طرح قدرتی طور پر نشان ہوسکتاہے ۔ ان کا امیر غریب خوش قسمت ہونے سے کوئی تعلق نہیں یہ توہمات ہیں۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

2000 سے اب تک سپریم کورٹ پاکستان کے 14چیف جسٹس نے کتنے سوموٹو نوٹس لئے اور سب سے زیادہ نوٹس لینے کااعزاز کس چیف جسٹس کے پاس ہے، جانئے

کورونا کے بعد ایک اور نیا جان لیوا وائرس آ گیا